میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مودی کے سرپر جنگی جنون سوار

مودی کے سرپر جنگی جنون سوار

ویب ڈیسک
هفته, ۲۰ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

فیوچر انفنٹری سولجر سسٹم بھارتی فوج کے حوالے کردیا

دفاعی نظام میں فوجیوں کو نشانہ بنانے والی نئی جنریشن کی بارودی سرنگیں، حملہ آور جدید کشتیاں اور ہائی موبلٹی انفنٹری عسکری گاڑیاں شامل
نئے نظام سے فوجی دن ،رات ہر موسم میں دشمن کی نقل وحرکت کی نگرانی کرسکیں گے ، عسکری آپریشنز میں مدد ملے گی،بھارتی وزیر دفاع
نئی دہلی (فارن ڈیسک)بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے مستقبل کی فوجی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک میں تیار کیے گئے خصوصی دفاعی نظام اور عسکری سازوسامان فوج کے حوالے کیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق اس نظام کو فیوچر انفنٹری سولجر دفاعی نظام کا نام دیا گیا ہے جس میں فوجیوں کو نشانہ بنانے والی نئی جنریشن کی بارودی سرنگیں، ٹینکوں کے لیے اپ گریڈ شدہ سائٹ سسٹم، حملہ آور جدید کشتیاں اور ہائی موبلٹی انفنٹری عسکری گاڑیاں شامل ہیں۔ یہ عسکری سازوسامان کو فوج کے حوالے کرتے ہوئے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ نظام فوج کو مختلف عسکری آپریشنز میں مدد فراہم کرے گا۔یہ نظام خاص طور پر مستقبل کی فوجی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے بنائے گئے ہیں۔بھارتی وزارت دفاع کی طرف سے دی گئی معلومات کے مطابق فیوچر انفنٹری سولجر سسٹم کو تین اہم نظاموں سے لیس کیا گیا ہے۔پہلے نظام کے تحت انڈین فوجی جوانوں کو جدید رائفلز سے لیس کیا گیا ہے جس میں ہولوگرافک اور ریفلیکس ویژن کے ساتھ ساتھ دن اور رات میں دیکھنے کی صلاحیت موجود ہے۔رائفل اور سپاہی کے ہیلمٹ میں 360 ڈگری دوربین نصب ہو گی تاکہ فوجیوں کو آپریشن کے دوران صاف اور درست طریقے سے دیکھنے میں مدد ملے۔ رائفل کے علاوہ سپاہی کے پاس مختلف قسم کے چاقو اور ہینڈ گرنیڈ بھی ہوں گے۔دوسرا نظام حفاظتی آلات سے لیس ہے جس میں سپاہی کو بلٹ پروف جیکٹ اور ہیلمٹ سے لیس کیا گیا ہے۔ یہ جیکٹ کلاشنکوف جیسے ہتھیاروں کی گولیوں سے بھی حفاظت کرے گی۔تیسرا نظام مواصلات اور نگرانی کا نظام ہے۔ جنگ یا آپریشن کے دوران فوجی اس سسٹم کے ذریعے ایک دوسرے سے ہر وقت رابطہ کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ اسے ریئل ٹائم ڈیٹا سے بھی جوڑا جا سکتا ہے اور اسے مزید اپ گریڈ کیا جا سکتا ہے۔یہ دفاعی سازو سامان دشمن کی نگرانی اور اسے پکڑنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اس کے ذریعے فوجی دن رات اور کسی بھی طرح کے موسم میں دشمن کی نقل و حرکت کی نگرانی کر سکیں گے۔انڈیا کے شہر پونے میں قائم عسکری تحقیقی ادارے آرمامنٹ ریسرچ ڈویلپمنٹ سٹیبلشمنٹ اور انڈین ڈیفنس انڈسٹری کے تعاون سے ایک نئی قسم کی بارودی سرنگ بھی تیار کی گئی ہے۔ اسے نپن کا نام دیا گیا ہے۔وزارت دفاع کے مطابق اس سے سرحد پر تعینات فوجیوں کی حفاظت میں اضافہ ہو گا۔ یہ بارودی سرنگ پہلے سے استعمال ہونے والی بارودی سرنگوں سے زیادہ موثر اور مہلک ہو گی۔دنیا بھر کی افواج فوجیوں کی تعداد کم کرنے اور عسکری دفاعی نظام میں جدت لانے کے لیے زیادہ سے زیادہ بجٹ خرچ کر رہی ہیں۔ امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل جیسے ممالک پہلے ہی مستقبل کے فوجی منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔دنیا بھر کی افواج کی توجہ دشمن پر گولہ باری کی اپنی صلاحیت بڑھانے اور فوجیوں کو زیادہ سے زیادہ ٹیکنالوجی اور ہتھیاروں سے لیس کر کے انھیں مزید محفوظ بنانے پر ہے۔دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق انڈین فوج کی توجہ بھی اس وقت جدت پر ہے۔سابق جنرل ڈی ایس ہوڈا کا ماننا ہے کہ فوج کو جدید بنانے کا یہ پروگرام بہت اہم ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں