میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی میں دہشت گردی کا بڑامنصوبہ ناکام

کراچی میں دہشت گردی کا بڑامنصوبہ ناکام

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۰ اگست ۲۰۲۰

شیئر کریں

سندھ رینجرز اور سی ٹی ڈی پولیس نے بلدیہ ٹائون میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے کالعدم مذہبی تنظیم سے تعلق رکھنے والے 2دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق ملزمان محمد رفیق عرف عادل عرف حبیب اللہ اور عدنان شبیر عرف قاری پاکستان میں دہشت گرد کاروائیوں میں ملوث اور فورسز کو انتہائی مطلوب تھے۔محمد رفیق عرف عادل عرف حبیب اللہ کی گرفتاری پر 20 لاکھ روپے انعام مقرر تھا۔ ملزم عدنان شبیر عرف قاری کالعدم تنظیم کا انتہائی خطرناک دہشتگرد تھا، ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق ہلاک دہشتگرد بم دھماکوں، بینک ڈکیتی، فرقہ وارانہ دہشتگردی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی متعدد ٹارگٹ کلنگ کی کاروائیوں میں ملوث تھے۔ ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق ٹی ٹی پی استاد اسلم گروپ کے انتہائی خطرناک دہشت گرد رئیس یار محمد گوٹھ بلدیہ ٹائون کے علاقہ میں موجود تھے۔اطلاع ملنے پر پاکستان رینجرز کے شاہین گروپ اور سی ٹی ڈی پولیس انتہائی مہارت کے ساتھ دہشتگردوں کو گرفتار کرنے کی منصوبہ بند ی کی۔ گزشتہ رات گئے رئیس یار محمد گوٹھ بلدیہ ٹائون میں دہشتگروں کی گرفتاری کے لیے محاصرہ کیا گیا، ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق فورسز کی پیش قدمی دیکھ کر ملزمان نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔دہشت گردوں کو میگا فون کے ذریعے بار بار ہتھیار پھینکنے کا اور گرفتاری دینے کا کہا گیا۔ ملزمان نے فائرنگ جاری رکھی اس دوران کی گئی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں دو ملزمان ہلاک ہوئے۔ترجمان رینجرز کے مطابق ملزم محمد رفیق عرف عادل عرف حبیب اللہ وزیر ستان میں دہشت گردی کی کاروائیوں کے لیے مائنز، آئی ای ڈیز اور بم تیار کرتا تھا اور مختلف دہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث تھا۔ملزم 27مارچ 2015 کو کراچی کے شاہ لطیف ٹائون تھانے کی حدود مرغی خانہ قائد آباد پر پولیس وین پر بم حملہ کرنے میں ملوث تھا جس میں دو پولیس اہلکار شہید جبکہ 15 اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ ملزم 12 اکتوبر 2014 میں تھانہ مدینہ کالونی کے علاقہ مین حب ریور روڈ پر بلدیہ ٹائون میں رکشہ میں نصب بم کر کے جمع کرنے کی کارروائی میں ملوث تھا جس کے نتیجے میں چار افراد زخمی ہوئے تھے۔19 جون 2010 کو ملزم اور ان کے ساتھی تھانہ سٹی کورٹ کے علاقہ سٹی کورٹس میں حملہ کرکے شکیب ولد مدثر، مراد شاہ ولد آدم شاہ، وزیر ولد طائوس اور مرتضی ولد عنایت کو پولیس کی حراست سے چھڑوا کر لے گئے تھے، اس کاروائی کے دوران ایک پولیس اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوا تھا۔ ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق ہلاک دہشتگرد رفیق عرف عادل عرف حبیب اللہ متعدد فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھا۔ ترجمان کے مطابق عدنان شبیر عرف قاری انتہائی تربیت یافتہ اور لشکر جھنگوی نعیم بخاری، فاروق بھٹی عرف تایا، صابر منا، اسحاق بوبی، عاصم کیپری، رفیق عرف عادل عرف حبیب اللہ اور شاہ جہاں برمی کا انتہائی قریبی ساتھی تھا۔ ملزم اگست 2015 میں جی ایریا کورنگی ساڑھے پانچ میں واقع حنیف نہاری ہوٹل پر پولیس ملازمین اے ایس آئی عقیل احمد، کانسٹیبلز محمد جمیل، محمد انور اور محمد اختر کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا۔ملزم 2014 میں کورنگی نمبر ڈھائی پر ہیڈ کانسٹیبل انور جعفری کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا۔ سال 2014 میں ضیا کالونی کورنگی لنک روڈ پر پولیس اے ایس آئی محمد یوسف کی ٹارگٹ کلنگ بھی اسی ملزم نے کی تھی۔ ملزم پر متعدد فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کی کاروائیوں میں ملوث ہونے کا بھی الزام ہے۔ ترجمان کے مطابق ملزمان سے دو عدد ایس ایم جی، دو نائن ایم ایم پسٹول، ایمونیشن اور بارودی مواد بھی برآمد کیا گیا۔ دونوں ملزمان حال ہی میں افغانستان سے کراچی آئے تھے اور کراچی میں بڑی دہشت گردی کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔رینجرزنے عوام الناس سے اپیل ہے کہ وہ جرائم کی بر وقت روک تھام کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں رینجرز اور پولیس کا ساتھ دیں اور کسی مشکوک فرد اور مشکوک سرگرمی میں ملوث عناصر کی اطلاع فور ی طور پر رینجرز ہیلپ لا ئن 1101، قریبی چیک پوسٹ یا رینجرز مددگار Whatsapp نمبر03479001111پر کال یا ایس ایم ایس کے ذریعے دیں۔آپ کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں