میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اختیار فوج کے پاس اور ذمہ داری جمہوری حکومت اُٹھائے، یہ نہیں چل سکتا، عمران خان

اختیار فوج کے پاس اور ذمہ داری جمہوری حکومت اُٹھائے، یہ نہیں چل سکتا، عمران خان

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۰ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ ملک سے فوج کا سیاسی کردار راتوں رات ختم کرنا ممکن نہیں، ذمے دار جمہوری حکومت اور اختیار فوج کے پاس ہو تو ایسے نہیں چل سکتا۔برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان کے کچھ دھڑوں کی بحالی ممکن ہے، دیگر کے خلاف طاقت استعمال کرنے کا آپشن استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن یہ آخری راستہ ہونا چاہیے۔ حکومت کو دیکھنا ہوگا کہ ٹی ٹی پی کے کون سے گروپ تشدد ترک کر سکتے ہیں اور کسے بحال کیا جا سکتا ہے۔علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم سرکار فیل ہو گئی ہے ، آج ہم وہاں کھڑے ہیں کہ دنیا پیشگوئی کر رہی ہے کہ پاکستان میں سری لنکا جیسی صورتحال ہونے والی ہے ، ایل سیز کھولنے کے پیسے نہیں ہیں ، سعودی عرب نے بیان دیاہے ہم ویسے پیسے نہیں دیںگے جیسے پہلے دیتے تھے اب انہوںنے کہا کہ یہ مشروط ہوں گے ، آج یہ سیلاب کو بیچ رہے ہیں ، انہیں دنیا میں کہیں سے پیسہ نہیں مل رہا ، آئی ایم ایف تب پیسے دے گا جب ہم ان کی شرائط مانیں گے، پہلے ہی پچاس سالہ تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے اور ان کی شرائط مانیں گے تو مہنگائی مزید پچاس فیصد بڑھ جائے گی ،ملک کو دلدل سے نکالنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ یہاںقانون کی حکمرانی قائم ہو ۔ ان خیالات کا اظہا انہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے پنجاب بھر کی ڈسٹرکٹ اور تحصیل بار ایسوسی ایشنز میں’’ قانون کی حکمرانی ‘‘ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ عمران خان نے کہا کہ آنے والے دنوں میں وکلاء برادری کا بڑا کردار دیکھ رہا ہوں ،پاکستان جس دلدل میںپھنسا ہوا اسے باہر نکالنے کے لئے پاکستان کے وکلاء کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔پاکستان کا آج جو بحران ہے کسی بھی معاشی ماہریا جو سیاست کو سمجھتا ہے اس سے پوچھ لیں وہ بتائے گا کہ پاکستان کی تاریخ میں اتنا بڑابحران کبھی نہیں آیا جو آج آ چکا ہے ،یہ خود بخود نہیں آیا بلکہ مینو فیکچرکیا گیا ہے ۔ایک آدمی نے فیصلہ کیا اور رجیم چینچ کی سازش کی ، ایک آدمی کے فیصلے کی وجہ سے حکومت گرائی گئی اور ملک آج یہاں پہنچ گیا ۔ جو آج اقتدار میں بیٹھے ہوئے ہیں سب ناکام ہوچکے ہیں،ان کے پاس کوئی حل نہیں ہے کہ معیشت کو ٹھیک کیسے کرنا ہے ۔ ان کی بس یہی سوچ ہے کہ سعودی عرب پیسے دے گا، چین دیدیے ، سیلاب کو بیچ کر پیسہ لے لیں ، کلائمنٹ چینج کی جنیوا کانفرنس میں سارے گئے ہوئے تھے کہ کوئی پیسے دیدے لیکن کوئی پیسے دینے کیلئے تیار نہیں۔ سعودی عرب نے بیان دیاہے ہم ویسے پیسے نہیں دیںگے جیسے پہلے دیتے تھے اب انہوںنے کہا کہ اب یہ مشروط ہوں گے ۔شہباز شریف نے آٹھ ماہ میں دنیا کے جتنے چکر لگائے ہیں میں نے اتنے ساڑھے تین سال میں دور ے نہیں کئے ،بلاول بھٹو تو پاکستان میں ملتا ہی نہیں ہے لیکن کوئی پیسے بھی نہیں دے رہا ۔کیا یہ لوگ ملک کو ٹھیک کریں گے جو تیس سال سے اقتدار میں ہیں ، پہلے ان کے دور میں بھارت ہم سے آگے نکلا اور اب بنگلہ دیش آگے نکل گیا ہے ۔ جب سے یہ دو خاندان آئے ہیں ان کی اپنی دولت میں اضافہ ہو گیا اور ان کا پیسہ باہر پڑا ہے جبکہ پاکستان آہستہ آہستہ ڈوبتا ڈوبتا گرتاگرتا ادھر پہنچ گیا ہے کہ ملک میں تاریخ کے کم ترین زر مبادلہ کے ذخائر رہ گئے ہیں ، آج ہم وہاں کھڑے ہیں کہ دنیا پیشگوئی کر رہی ہے کہ پاکستان میں سری لنکا کی صورتحال ہونے والی ہے ، کوئی تصور نہیں کر سکتا تھا کہ ہم اتنا نیچے جا سکتے ہیں ، آج ایل سیز کھولنے کے پیسے نہیں ہیں ، سری لنکا کی طرح تیل خریدنے کے لئے پیسے نہیں بچیں گے۔ آج باہر سے کوئی باہر پیسہ دینے کے لئے تیارنہیں ، ڈیفالٹ رسک شرح انتہا ئی بلند ہونے کے بعد کمرشل بینک پیسے دینے کے لئے تیار نہیں ، آئی ایم ایف تب دے گا جب ہم ان کی شرائط مانیں گے، پہلے ہی پچاس سالہ تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے اور ان کی شرائط مانیں گے تو مہنگائی مزید پچاس فیصد بڑھ جائے گی ،بجلی اورپیٹرولیم کی قیمتیں بڑھیں گے ،روپیہ مزید نیچے آئے گا، شرح سود بڑھے گا ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں