آپریشن سے متوقع نقصان کی ذمہ داری وفاق پرعائد ہوگی، کے پی اسمبلی میں قرارداد
شیئر کریں
خیبرپختونخوا اسمبلی میں آپریشن عزم استحکام سے متعلق قرارداد منظور کرلی گئی۔خیبرپختونخوا اسمبلی سے منظور شدہ قرارداد کے متن کے مطابق افواہ ہے کہ عزم استحکام کی آڑ میں کے پی میں نیا آپریشن شروع کیا جارہا ہے۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ وفاق آپریشن کے کسی بھی فیصلے سے پہلے صوبائی حکومت کو اعتماد میں لے، آپریشن سے متوقع نقصان کی ذمہ داری وفاق پرعائد ہوگی۔قرارداد کے متن کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پہلے واضح کیا تھا کہ فوجی آپریشن مسئلے کا حل نہیں۔قبل ازیں خیبرپختونخوا اسمبلی میں پی ٹی آئی پر پابندی کے فیصلے اور الیکشن کمیشن کے خلاف قراردادیں منظور ہوئی تھیں۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں انسداد دہشتگردی کے لیے آپریشن عزم استحکام کی منظوری دی گئی تھی۔نیشنل ایکشن پلان سے متعلق ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، وفاقی وزراء اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ بھی شریک تھے۔پاکستان تحریک انصاف نے آپریشن عزم استحکام کی مخالفت کی ہے اور ایوان سے منظور کرانے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ جمعیت علمائے اسلام نے بھی آپریشن کی مخالفت کی۔بعدازاں وزیراعظم آفس نے عزم استحکام آپریشن کے حوالے سے وضاحت کی کہ بڑے پیمانے پر کسی فوجی آپریشن پرغور نہیں کیا جا رہا ہے جہاں آبادی کی نقل مکانی کی ضرورت ہوگی اور عزمِ استحکام کا مقصد پہلے سے جاری انٹیلی جنس کی بنیاد پر مسلح کارروائیوں کو مزید متحرک کرنا ہے۔اس حوالے سے وزیراعظم نے بھی آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔