میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اسسٹنٹ کمشنر لطیف آباد آفس کرپشن کا گڑھ بن گیا

اسسٹنٹ کمشنر لطیف آباد آفس کرپشن کا گڑھ بن گیا

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۰ جولائی ۲۰۲۲

شیئر کریں

رپورٹ :علی نواز اسسٹنٹ کمشنر لطیف آباد آفس کرپشن کا گڑھ بن گیا، شہریوں سے لاکھوں روپے بٹورے جانے لگے، اسسٹنٹ کمشنر لالا اقبال اعوان کی سرپرستی میں منظم مافیا نے جائز کام کو ناممکن بنا دیا، اسسٹنٹ کمشنر نے دکان کھول رکھی ہے، ہٹا کر کارروائی کی جائے، شہری، تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر لطیف آباد کا آفس کرپشن کا گڑھ بن گیا ہے، اسسٹنٹ کمشنر لالا اقبال اعوان کی سرپرستی میں منظم مافیا نے جائز کام کو بھی ناممکن بنا دیا ہے، روزنامہ جرأت کو ملنے والی معلومات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر آفس میں سیل سرٹیفکیٹ، داخلا رکھنے، پاور آف اٹارنی سمیت مختلف کاموں کی مد میں لاکھوں روپے سرعام لئے جا رہے ہیں اور نہ دینے والے شہریوں کو کئی ماہ تک رلایا جاتا ہے، ذرائع کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر نے عہدہ سنبھالتے ہی کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے جبکہ لطیف آباد میں مختلف ہوٹلوں و شادی ہالوں سے بھی بھتہ لینے کے معاملات سامنے آ چکے ہیں، آٹو بھان روڈ پر واقع مشہور ہوٹل سے ایک لاکھ روپے طلب کرنے پر اسسٹنٹ کمشنر اور مذکورہ ہوٹل انتظامیہ میں جھڑپیں بھی ہو چکی ہیں، ذرائع کے مطابق اسسٹنٹکمشنر کی سرپرستی میں منظم مافیا نے لوگوں کے ہر جائز کام کو بھی ناممکن بنا دیا ہے اور اسسٹنٹ کمشنر بغیر پیسوں کے کاغذاتِ دیکھنے کو بھی تیار نہیں ہے، لطیف آباد کے رہائشیوں نے روزنامہ جرأت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنر لالا اقبال اعوان نے کرپشن کی دکان کھول رکھی ہے اور سرعام پیسے لئے جا رہے ہیں، انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ، چیف سیکریٹری سندھ، کمشنر و ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مطالبہ کیا کہ اسسٹنٹ کمشنر کو ہٹا کر اب خلاف کارروائی کی جائے۔دوسری جانب روزنامہ جرأت کی جانب سے موقف لینے کیلئے اسسٹنٹ کمشنر کو متعدد بار کالز کی گئیں لیکن انہوں نے کال اٹینڈ نہیں کی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں