میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
صدارتی نظام مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،پی ڈی ایم

صدارتی نظام مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،پی ڈی ایم

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۰ جون ۲۰۲۱

شیئر کریں

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) نے بلوچستان اسمبلی کے باہر پرتشدد واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ پارلیمان میں اٹھا یا جائے گا،ہمارا مطالبہ ہے ملک کو آئین کے مطابق چلایا جائے، صدارتی نظام مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن ملک اس کا متحمل نہیں ہوسکتا، عمرانی حکومت حالات سازگار بنانے کے بجائے بگاڑ دیتی ہے۔ قومی اسمبلی میں گالم گلوچ کے اثرات بلوچستان تک پہنچ گئے ہیں۔ان خیالات کا اظہار پی ڈی ایم کے جنرل سیکریٹری اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اورپی ڈی ایم کے نائب صدر مولانا عبدالغفور حیدری نے پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں جو ہوا اس پر پی ڈی ایم اور اپوزیشن کو بہت خدشات ہیں جس طرح پولیس ایکشن ہوا اسمبلی کا گیٹ توڑا گیا اس کی کوئی مثال نہیں، تین دن قومی اسمبلی میں بھی دنگل ہوا جو حکومت نے اسپیکر کی قیادت میں کرایا یہ جمہوریت پر وار اور صدارتی نظام کی کوشش ہے ملک صدارتی نظام کا متحمل نہیں ہو سکتا، قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے جو احتجاج کیا اس سے کم شدت کا احتجاج کبھی نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اے میں تمام سوچ و فکر کی جماعتیں ہیں ،تمام جماعتیں ہمیشہ ملک میں اتحاد کی بات کرتی ہیں،پاکستان کو آئین کے مطابق چلانے کے حق میں ہیں اس سے بڑی فتح کسی سیاستدان کی نہیں ہو سکتی۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اپوزیشن لیڈرکے ساتھ جو ہوا اس کی دنیا میں مثال نہیں ملتی۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاہے کہ حکومت نے بلوچستان والا کام قومی اسمبلی میں بھی کیا تھا۔ تین دن شہباز شریف کو تقریر نہیں کرنے دی گئی حکومت کا کام ہوتا ہے ایسا ماحول بنائے کہ بدمزگی نہ ہو ،عمرانی حکومت حالات سازگار بنانے کے بجائے بگاڑ دیتی ہے قومی سمبلی کی گالم گلوچ کے اثرات بلوچستان تک پہنچے۔ وزیرِداخلہ بکتر بند گاڑی کے ذریعے اسمبلی کا مین گیٹ توڑتا ہے گیٹ کے سامنے کھڑے تین اراکین اسمبلی زخمی ہوئے کیا یہ جمہوریت ہے، کیا قوم کو ہم یہ سکھانے آئے ہیں۔مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا ہے کہ اپوزیشن ارکان کو بلوچستان اسمبلی میں جانے سے روکا گیا، وفاقی اور ماتحت حکومتوں کے رویے سے جمہوری اقدار کو نقصان پہنچ رہا ہے۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کو تقریر نہیں کرنے دی گئی، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اسمبلی میں ہونے والے واقعات کی تحریک لائیں گے، بلوچستان اسمبلی میں پیش آنے والے گزشتہ روز کے واقعے کی مذمت کرتے ہیں۔مولانا عبدالغفورحیدری نے کہاکہ حکومت کا کام پارلیمنٹ میں حالات کو ساز گار بنانا ہے،عمرانی حکومت نے حالات سازگار بنانے کے بجائے خراب کئے، اپوزیشن کے مسائل حل کرنے کے بجائے ان پر بکتر بند چڑھا دی گئی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں