میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سانگھڑ ‘مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں کھپرو کا شہری ہلاک

سانگھڑ ‘مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں کھپرو کا شہری ہلاک

ویب ڈیسک
هفته, ۲۰ جون ۲۰۲۰

شیئر کریں

سانگھڑ میں مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں کھپرو واسی کی ہلاکت، ایڈیشنل سیشن جج کھپرو کا سابقہ ایس ایس پی سانگھڑ ذیشان صدیقی، سات پولیس افسران سمیت 20 نامعلوم پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم، کھپرو پولیس کا کیس داخل کرنے سے انکار، پیپلزپارٹی سانگھڑ کا ضلعی صدر علی حسن ھنگورجو ایس ایس پی کا نام نکالنے کیلئے دباؤ ڈال رہا ہے، ورثائ￿ ، تفصیلات کے مطابق 20 مئی کو سانگھڑ ضلع کے پیرومل تھانے کی حدود میں مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے کھپرو کے رہائشی علی حیدر رونجھو کے والد مبارک رونجھو کی درخواست پر ایڈیشنل سیشن جج کھپرو نے سابقہ ایس ایس پی سانگھڑ ذیشان شفیق صدیقی، سی آئی اے انچارج ذوالفقار پاہی، علن عباسی، ایس ایچ او کھپرو گلزار مری، ایس ایچ او پیرومل اسحاق سنگراسی، ایس ایچ کاھی شریف جمالی، اے ایس آئی ایاز مری سمیت 15 سے 20 نامعلوم پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے، ایسا عدالتی حکم لیکر ورثاء کھپرو تھانے پہنچے لیکن رات دیر تک ایف آئی آر داخل نہ ہوسکی جس کے باعث ورثاء نے تھانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا، دوسری جانب روزنامہ جرات کی طرف سے رابطہ کرنے پر پولیس مقابلے میں جانبحق علی حیدر رونجھو کے بھتیجے اویس رونجھو نے کہا کہ پیپلزپارٹی سانگھڑ ضلعی کا صدر علی حسن ھنگورجو ورثاء پر ایس ایس پی ذیشان شفیق صدیقی کو نام خارج کرنے کیلئے دباؤ ڈال رہا ہے، علی حسن ھنگورجو نے مقتول کے گھر پر آکر ایس ایس پی کا نام خارج کرنے کہا جبکہ مقتول کے والد مبارک رونجھو کو بنگلے پر بلا کر بھاری رقم کے عیوض ایس ایس پی کا نام خارج کرنے کیلئے دباؤ ڈالا تاہم وہ پیچھے نہیں ہٹیننگے، کھپرو پولیس عدالتی احکامات کے باوجود کیس داخل نہیں کر رہی لہذہ آج دوبارہ وہ عدالت سے رجوع کرینگے، دوسری جانب رابطہ کرنے پر ایس ایچ او کھپرو نے کہا کہ عدالتی احکامات ہیں کیس داخل ہوگا تاہم کیس دفعات و دیگر تکنیکی معاملات پر اعلیٰ افسران سے بات چیت جاری ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں