میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
صدردھماکے کے ماسٹرمائنڈکوایران سے ہدایات مل رہی تھیں، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کاانکشاف

صدردھماکے کے ماسٹرمائنڈکوایران سے ہدایات مل رہی تھیں، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کاانکشاف

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۰ مئی ۲۰۲۲

شیئر کریں

کراچی میں کائونٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ کے ہاتھوں مقابلے میں ہلاک ملزم کے حوالے سے مزید انکشافات سامنے آئے ہیں۔مشیرقانون وترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضی وہاب کے ہمراہ سی ٹی ڈی پولیس حکام نے ایک پریس کانفرنس کی جس میں ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی عمران یعقوب منہاس اور ڈی آئی جی سی ٹی ڈی سندھ خرم علی بھی موجود تھے۔ پریس کانفرنس میں اس دہشت گرد گروپ کے بارے میں تفصیلات جاری گئیں۔مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ 12 مئی کو صدر بم دھماکے میں ملوث ایک ملزم گزشتہ روز رات 3 بجے ماڑی پور میں سی ٹی ڈی اور حساس ادارے کی کارروائی میں ہلاک ہوا۔انہوں نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران کئی لوگ شک کے دائرے میں تھے، پھر شارٹ لسٹ کیا گیا، اداروں کی تحقیقات جاری تھی کہ ماڑی پور کی کارروائی میں کامیابی ملی، مقابلے میں ملزم اللہ ڈنو اور اس کا ایک ساتھی مارا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ہلاک ملزم اللہ ڈنو نے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے دھماکہ کیا۔مرتضی وہاب نے کہا اللہ ڈنوکی مختلف مقدمات میں ضمانت ہوچکی تھی، عدالت سے ضمانت کے بعد دہشتگرد نے کارروائیاں کیں، ایسے دہشتگردوں کوضمانت دینا ہمارے لیے خطرہ ہے، عدالت سے گزارش ہے کہ ضمانت سے متعلق پالیسی بنائیں۔سی ٹی ڈی حکام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضی وہاب نے کہا کہ اصغرشاہ شہریوں کو پاکستان کے خلاف اکساتا ہے، اصغرشاہ کے اس نظریے کیخلاف سب کوملکرمہم چلانی چاہیے۔مرتضی وہاب نے کہا کہ اللہ ڈنو پرملکی سلامتی کے خلاف کی دفعات شامل تھیں،دہشتگرد اللہ ڈنونامی سے متعلق ٹھوس شواہد اداروں کے پاس موجود تھے۔ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ صوبے کوبڑی دہشتگردی سے بچالیا ہے، اصغرشاہ نے دہشتگرد سے ماسک نہ پہننے کا شکوہ کیا۔مرتضی وہاب نے کہا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ 12 مئی کو واردات ہوئی اور 18 مئی کو کیس حل کر لیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ دیگر وارداتوں کی تحقیقات جاری ہے، وقت سے پہلے کسی انفارمیشن کو لیک کرنے سے کیس خراب ہوسکتا ہے۔اس موقع پر ڈی آئی جی سی ٹی ڈی خرم علی نے میڈیا کو بریفنگ دی، انہوں نے بتایاکہ اللہ ڈنوکوبیرون ملک سے فنڈنگ ہوتی رہی، اللہ ڈنو کو اصغرشاہ ایران سے ہدایات دے رہا تھا۔سی ٹی ڈی حکام نے بتایا کہ اب تک پونے2 لاکھ روپے کی منی ٹریل سامنے آئی ہے، ریلوے ٹریک پر10سے15ہزارلے کر دھماکا کیا جاتا تھا۔انہوں نے بتایا کہ صدرجیسے دھماکے کیلئے50ہزارروپے سے ایک لاکھ روپے لیا جاتا ہے، دہشتگرد دیگرمقامات پربھی دھماکے کرنے کا سوچ رہے تھے۔انہوں نے بتایاکہ ملزم اللہ ڈنو بم بنانے کا ماہر تھا، تربیت یافتہ تھا، ریلوے لائن پر دھماکوں کے لیے بھی اللہ ڈنو نے ای آئی ڈیز تیار کی تھیں۔ملزم صدر بم دھماکے کیلئے ساڑھے پانچ کلو میٹر پیدل سائیکل لے کر آیا تھا۔ کئی مقامات پر سائیکل کھڑی کرنے کی کوشش کی مگر ارادہ بدل کر آگے بڑھ جاتا۔ملزم نے صدر میں ایک مقام پر سائیکل کھڑی کی اور قریب ہوٹل پر بیٹھ گیا تھا، نیلی لائٹ والی سرکاری گاڑی کو دیکھ کر ملزم نے ریموٹ کنٹرول سے دھماکا کیا۔انہوں نے بتایا کہ بہت واضح فوٹیجز ملی ہیں جن میں ملزم واضح ہے، شک کی گنجائش نہیں، یہی ملزم تھا۔ جیو فینسنگ میں بھی اللہ ڈنو ہائی لائٹ ہوا، گروہ کے سرغنہ اصغر شاہ سے ملزم نے ہدایات لیں، آڈیو بھی موصول ہوگئی ہے۔پریس کانفرنس میں میڈیا کو وہ گفتگو بھی سنوائی گئی۔سی ٹی ڈی حکام نے بتایا کہ اللہ ڈنو کو ایران سے سندھی میں ہدایات دی جارہی تھیں جبکہ اللہ ڈنو گزری میں رہائش پذیرتھا۔انہوں نے کہا کہ صدردھماکے میں اللہ ڈنو نے ریموٹ کا بٹن دبایا تھا جبکہ اللہ ڈنو ریلوے ٹریک لائن دھماکوں میں بھی ملوث تھا۔سی ٹی ڈی حکام کے مطابق کھارادردھماکے میں جلد پیشرفت ہوجائے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں