سندھ کے اسپتالوں میں غیررجسٹرڈ ایرین آئیسو فلورین کے استعمال کا انکشاف
شیئر کریں
کراچی سمیت سندھ بھر کے کئی اسپتالوں میں آپریشن سے پہلے بے ہوش کرنے کیلئے غیررجسٹرڈ ایرین آئیسو فلورین استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے،کروڑوں روپے کی فائدے کی لالچ میں انسانی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا گیا، آپریشن کے دوران انسانی جانوں کے زیاں کا خدشہ ۔جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق سندھ بھر کی نجی اسپتالوں میںمریضوں کو آپریشن سے پہلے بے ہوش کرنے کیلئے ایک میڈیسن ایرین (آئیسو فلورین) استعمال کی جاتی ہے،پروڈکٹ ڈرگ ریگیولیٹری اتھارٹی آف پاکستان سمیت دیگر اداروں میں رجسٹرڈ نہیں اور رجسٹریشن کے علاوہ کراچی کے کئی بڑے اسپتالوںمیں سپلائی کی جارہی ہے، جس میں چنیسر گوٹھ کے قریب کورنگی روڈ پر دو بڑے اسپتال شامل ہیں، جس میں سے ایک عارضہ قلب کا اسپتال ہے۔ ایرین (آئیسو فلورین) اسپتالوںمیں بائیو ٹیک ڈسٹری بیوٹرفراہم کرتے ہیں، پروڈکٹ کی بوتل پر سول ایجنٹ کا نام بھی درج نہیں،غیررجسٹرڈ پروڈکٹ بیرون ملک سے درآمد کرنے میں کسٹم حکام کی ڈسٹری بیوٹر سے ملی بگھت ہے جس سے ایرین (آئیسو فلورین) ملک میں لائی جاتی ہے، خیبر پختونخوا میں ڈرگ انسپکٹر نے ایک سرکاری اسپتال پر چھاپہ مارکر ایرین (آئیسو فلورین) کی سینکڑوں بوتلیں ضبط کرلی ہیں،مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے، پروڈکٹ کی بوتلیں ڈیٹ ایکسپائر ہونے کے بعد مشین کے ذریعے ایکسپائیری تاریخ تبدیل کی جارہی ہے۔ ادویات کی صنعت سے وابسطہ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایرین (آئیسو فلورین) کے ذریعے ہزاروں لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا جا رہا ہے ، بڑے منافعے کی لالچ میں مکروہ دھندہ جاری ہے، ڈیٹ ایکسپائر اور غیر رجسٹرڈ پروڈکٹ اسپتالوں میں فراہم کرنے میں بائیو ٹیک ڈسٹری بیوٹر کا کردار بھی واضح ہے۔ دوسری جانب بائیوٹیک ڈسٹری بیوٹرز کے ذمہ داروںسے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ یہ پروڈکٹ اسپتالوں میں فراہم نہیں کرتے ان کا کام صرف سرجریکل آلات فراہم کرنا ہے، جبکہ بائیو ٹیک ڈسٹری بیوٹر کے نمبر ز پر ایرین (آئیسو فلورین) کے حوالے سے موقف کیلئے بار بار رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن متعلقہ نمبر ز سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔