میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مافیااین آراولینے میں کامیاب نہیں ہوگا،عمران خان

مافیااین آراولینے میں کامیاب نہیں ہوگا،عمران خان

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۰ مئی ۲۰۲۱

شیئر کریں

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سارے مافیا اکٹھے ہوکر مجھے سے این آر او لینے کی کوشش کررہے ہیں، یہ کبھی کامیاب نہیں ہونگے ،امیراورغریب کیلئے الگ الگ قانون سے پاکستان تباہ ہوا،ملک سے بھاگنے والے زیادہ دیر نہیں بچیں گے ، واپس لے کر آئیں گے، لندن بیٹھے مافیاز کو بھی جلد پاکستان لائیں گے،پاکستان کے خواب کے بارے کسی نے سمجھایاہی نہیں، ماضی میں کسی نے بھی مزدور طبقے کیلئے نہیں سوچا، ہمارے 5سال پورے ہونے پر صحت کا انقلاب آئیگا،عام آدمی کو گھر بنانے کیلئے اب بینک قرضے دیں گے، ایک آدمی جتنا گھر کا کرایہ دیتا ہے اتنی اس کی بینک کی قسط ہونی چاہیے،2028ء تک پاکستان میں مہمند اور بھاشا سمیت دس ڈیمز بنیں گے۔صنعتی ورکرز کیلئے رہائشی منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ علامہ اقبالؒ ہمارے نظریاتی لیڈر تھے، پاکستان نے اسلامی فلاحی ریاست بننا تھا۔ انہوںنے کہاکہ مدینہ کی ریاست پر اللہ تعالیٰ نے سب سے زیادہ نعمتیں بخشی تھیں، ریاست مدینہ دنیاکی تاریخ کاسب سے بڑاانقلاب تھا، جب بھی قوم نبیؐکے راستے پرچلتی ہے توبہت ترقی کرجاتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کے خواب کے بارے کسی نے سمجھایاہی نہیں، ماضی میں کسی نے بھی مزدور طبقے کیلئے نہیں سوچا، بڑوں کیلئے این آر او اور غریب جیلوں میں جارہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت شہریوں کی فلاح وبہبود کیلئے کوشاں ہے، 2013کے بعدخیبر پختون خوا غربت میں کمی آئی، خیبر پختونخوا میں انسانوں پر سرمایہ کاری کی گئی، ہمارے 5سال پورے ہونے پر صحت کا انقلاب آئیگا، خیبر پختونخوا کے تمام شہریوں کے پاس ہیلتھ کارڈ موجود ہے، کورونا کی موجودہ لہر فلیٹ ہو چکی، احتیاط جاری رکھی تو سیاحت سمیت سب شعبے کھل جائیں گے۔عمران خان نے کہا کہ ہم نے اگلے الیکشن کا نہیں بلکہ قوم کے مستقبل کیلئے سوچا ہے، اپنے کمزور طبقے کی ذمہ داری لے لی ہے، پانچ سال بعد دیکھناچاہتا ہوں کہ کمزورطبقے کوہم نے کیسے اوپر اٹھایا ہے، عام آدمی کو گھر بنانے کیلئے اب بینک قرضے دیں گے، ایک آدمی جتنا گھر کا کرایہ دیتا ہے اتنی اس کی بینک کی قسط ہونی چاہیے۔وزیراعظم نے کہا کہ قانون کی بالادستی پہلااصول ہے، امیراورغریب کیلئے الگ الگ قانون سے پاکستان تباہ ہوا، پاکستان میں غریب کیلئے جیل اورطاقتورکیلئے این آراوہے۔ انہوںنے کہاکہ سارے مافیا اکٹھے ہوکر مجھے سے این آر او لینے کی کوشش کررہے ہیں، مافیا این آراو لینے میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا، میں کبھی اس مافیا کو این آر او نہیں دوں گا، ملک سے بھاگنے والے زیادہ دیر نہیں بچیں گے ان کو واپس لے کر آئیں گے، لندن بیٹھے مافیاز کو بھی جلد پاکستان لائیں گے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ہمارے ملک کی آبادی بہت تیزی کیساتھ بڑھ رہی ہے، آنے والے وقت میں پانی کی کمی درپیش ہو سکتی ہے، اس کا حل تو یہ تھا کہ پچاس سال قبل ہی ڈیمز بنا لئے جاتے تاہم ایسا نہیں کیا گیا، وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ 2028ء تک پاکستان میں مہمند اور بھاشا سمیت دس ڈیمز بنیں گے۔عمران خان نے کہا کہ ماضی میں کمیشن بنانے کیلئے ڈیم کی بجائے بجلی کے مہنگے منصوبے لگائے گئے، مہنگے منصوبوں سے بجلی خریدیں یا نہ خریدیں، ادائیگی کرنا پڑتی ہے، ماضی کی حکومتوں نے جلد بازی میں معاہدے کرکے آئی پی پیز سے پیسے کھائے، جس قیمت پر بجلی بن رہی ہے اس سے کم قیمت سے فروخت ہورہی ہے، 2023 تک گردشی قرضہ 1455 ارب روپے پر پہنچ جائے گا،ہم پاکستان میں پانی سے 50 ہزار میگاواٹ بجلی بنا سکتے ہیں، 2028 تک 10 بڑے پانی کے پراجیکٹ مکمل ہو جائیں گے، مہمند ڈیم 2025 میں مکمل ہوجائے گا، ہمیں اناج پیدا کرنے کے لیے زمینوں کو سیراب کرنا ہے، اس ڈیم سے17 ہزار ایکڑ سیراب ہو جائیگی، اور پشاور کو اس ڈیم سے 300 ملین گیلن پانی ملے گا، یہ ڈیم ہمیں آج سے 50سال پہلے بنانے چاہیے تھے۔انہوںنے کہاکہ پانی، اناج اور توانائی جیسے مسائل ڈیموں کی تعمیر سے حل ہونگے، ہم نے کچھ نہ کیا تو آنے والے سالوں میں اناج کا بحران پیدا ہو سکتا ہے، فوڈ سیکیورٹی کے لیے ہم مکمل پلان لے کر آ رہے ہیں۔ ہمیں اناج پیدا کرنے کے لیے زمینوں کو سیراب کرنا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں