میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے، مہنگائی میں اضافہ ہوگا،عالمی بینک

پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے، مہنگائی میں اضافہ ہوگا،عالمی بینک

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۰ اپریل ۲۰۲۲

شیئر کریں

عالمی بینک نے موجودہ حالات میں پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہونے کا اندیشہ ظاہر کردیا۔تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے عالمی منڈی میں تیل اور اجناس کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے جب کہ کورونا کی نئی لہر سے نقل و حمل پر پابندی بھی لگ سکتی ہے۔عالمی بینک نے پاکستان کی معاشی صورت حال پر تازہ رپورٹ جاری کردی، جس میں کہا گیا ہے کہ قرضے کی ادئیگی کو یقینی بنانے کے لئے حکومت کو مالیاتی خسارے کو کم کرنے پر توجہ دینا ہوگی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیاسی غیر یقینی میکرو اکنامک عدم توازن پیدا کر سکتی ہے عالمی بینک نے اسٹرکچرل چیلنجز کو پاکستان کی پائیدار معاشی ترقی کے لیے بڑے خطرات قرار دیا ہے جب کہ کم سرمایہ کاری، برآمدات اور پیداوار میں کمی معاشی بحالی کے لیے خطرہ قرار دی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق سیاسی ہلچل اور اصلاحات کا عمل متاثر ہونے سے معیشت کو خطرہ ہے۔عالمی بینک کے مطابق جولائی سے دسمبر 2021 کے دوران معاشی سرگرمیوں کا تسلسل جاری رہا، عالمی منڈی میں اجناس کی زائد قیمتیں اور طلب میں اضافے سے مہنگائی بڑھی جس کے باعث درآمدی بل میں اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی واقع ہوئی۔عالمی بینک کے مطابق اشیا کی عالمی قیمتوں میں اضافے اور درآمدات بڑھنے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا موجودہ مالی سال شرح نمو 4.3 فیصد اور اگلے سال 4 فیصد رہنے کا امکان ہے، سال 2024 میں معاشی ترقی کی رفتار 4.2 فیصد ہو جائے گی۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں غربت کی شرح میں نسبتا کمی آئی ہے، سال 2020 میں غربت 37 فیصد جب کہ 2021 میں 34 فیصد ریکارڈ کی گئی، خوراک اور توانائی کی بڑھتی قیمتوں کے باعث عوام کی قوت خرید میں کمی متوقع ہے۔ عالمی بینک کے مطابق کورونا سے بحالی پاکستان کی چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔عالمی بینک نے مالی خسارے پر قابو پانے پر زور دیتے ہوئے حکومت کو لچک دار ایکسچینج ریٹ کی پالیسی برقرار رکھنے کی بھی تجویز دی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں