عدالتی تحقیقات کا خوف،سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈافسران کو دباؤ میں رکھنے کا کھیل جاری
شیئر کریں
(رپورٹ: جوہر مجید شاہ) سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کے افسران کی عدالتی تحقیقات کی آڑ میں افسران کو دباؤ میں رکھنے کا کھیل جاری ادھر بلدیہ عظمیٰ کراچی ” نام چین کھلاڑی و سینیئر ڈائریکٹر محکمہ ایچ آر ایم جمیل فاروقی نے کے ایم سی افسران کو اپنی ملازمت کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم نامہ نمبر . No.Sr.Dir(HRM)/Dir.L.A/KMC/2023/743 جاری کردیا یاد رہے کہ موصوف خود مختلف نوعیت کے سنگین الزامات کی زد میں رہے ہیں جسکی تفصیل آیندہ شمارے میں شائع کی جائینگی دوسری طرف موصوف نے محکمہ لوکل گورنمنٹ بورڈ کے افسران کی آڑ میں کے ایم سی افسران کو لیٹر بھیج کر ہراساں کرنا شروع کردیا ہے۔ سینیئر ڈائریکٹر ہیومن ریسورسز مینجمنٹ جمیل فاروقی خود 19 گریڈ میں ہیں اور 20 گریڈ کے مزے لوٹ رہیں ہیں ” سپریم کورٹ ” کے احکامات کی صریح خلاف ورزی ” تضحیک و توھین کے خود مرتکب ہو رہیں ہیں مگر نشانے پہ دیگر افسران کو لے رکھا ہئے اس ضمن میں واضح رہے کہ موصوف خود اپنے عہدے پر اسٹاپ گیپ ارینج مینٹ کے نام پر براجمان ہیں مگر ماضی میں ہیر پھیر اور گورکھ دھندے کے بے تاج بادشاہ اور بازیگر کے بارے میں اتنا ہی کہا جاسکتا ہئے کہ ” چور چوری سے جائے ہیرا پھیری” سے باز نہ آئے کے مصداق اپنا کھیل جاری رکھیں ہوئے ہیں موصوف خود ” او پی ایس / آن پے اسکیل ” افسر ہیں مگر دیگر زیر اثر و تابع وہ بھی سینیئر افسران سے چھیڑ چھاڑ موصوف کا من پسند مشغلہ بن گیا ہئے ” عہدے ” فرائض منصبی ” اختیارات ” سے تجاوز بھی انکی گھٹی میں شامل ہئے من مانے و من پسند حکم نامے جاری کرنا بھی اولین ترجیحات و مقاصد میں سے ہیں افسران پہ جیسے تلوار لٹک رہی ہو ادھر انتہائی باوثوق و با اعتماد اندرونی محکمہ جاتی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق لگ بھگ 8 کے قریب قابل میرٹ اہلیت و معیار کیساتھ انتہائی سینیئرز اور گریڈ 20 کے افسران ” میرٹ / قابلیت و تجربے ” کی بنیاد پر عرصہ دراز سے تعیناتی کے منتظر ہیں مگر ” بناء سیاسی چھتری و بیساکھی ” وہ ٹریک پر چڑھ نہیں پارہے جمیل فاروقی پر ماضی میں ملک سے بغیر اطلاع بیرون ملک ایک لمبا پیریڈ اور وہ بھی پرائیویٹ پاسپورٹ پر اور کئی سال بیرون ملک کے مزے لوٹنے کے بعد ” کے ایم سی ” میں دبنگ انٹری اور وہ بھی تمام غیر حاضر پیریڈ کے مکمل واجبات و دیگر سہولیات و مراعات کا بھاری ” ٹیکہ سرکاری خزانے کو لگاتے ہوئے ” شہریوں کے ٹیکس کا یکسر غلط اور ناجائز استعمال جمیل فاروقی کا ” حربہ و ہتھکنڈہ ” رہا ہئے موصوف سیاسی چھتری کے زیر سایہ چھلانگیں و پیراشوٹ کا استعمال بھی بخوبی جانتے ہیں اس گریڈ سے دیکھتے ہی دیکھتے اس گریڈ اور پھر اچانک گریڈ 19 پر جا اٹکے کمال کا انداز رکھتے ہیں ادھر زرائع بتاتے ہیں اپنے عہدے کا یکسر غلط و ناجائز استعمال کرتے ہوئے اہل و سینیٹرز کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہیں ہیں موصوف نے ایک بار پھر افسران کو تنگ کرنے کے لیے 10 مارچ کو نیا لیٹر حکم نامہ جاری کردیا ہئے جس میں کے ایم سی افسران سے ان کی ملازمت کی تمام تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ جبکہ ایک آئینی پٹیشن لوکل گورنمنٹ بورڈ کے ملازمین کے حوالے سے عدالت میں زیر سماعت ہے جواب طلبی کے حوالے سے دیگر ملازمین کا کہنا ہئے کہ موصوف اپنا مکمل ریکارڈ اور سروس بک بھی ساتھ لیکر لوکل گورنمنٹ بورڈ پہنچے وگر یاد کریں کہ سابق سکریٹری کاکل گورنمنٹ بورڈ ضمیر عباسی نے انھیں کئی گھنٹے انتظار میں کھڑا کرایا اور کیوں کرایا مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔