کرپشن کیس ، عدالت سیکرٹری فوڈ پر برہم
شیئر کریں
سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ خوراک سے گندم حاصل کرکے 40 کروڑ روپے کی کرپشن کے معاملے پر سیکرٹری فوڈ ،نیب حکام اورملزموں کو ملاقات کرنے کاحکم دیدیا،عدالت نے سیکرٹری فوڈ سندھ پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہاکہ سیکرٹری صاحب !آپ کی توتقرری ہی غیرقانونی ہے ؟،آپ نے توسی ایس ایس ہی نہیں کیا؟آپ توسیکشن افسر ہیں،آپ جیسے لوگوں کی وجہ سے ملک میں یہ سب ہورہا ہے ۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں محکمہ خوراک سے گندم حاصل کرکے 40 کروڑ روپے کی کرپشن کے معاملے پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی ،عدالت نے سیکرٹری فوڈ سندھ پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہاکہ سیکرٹری صاحب !آپ کی توتقرری ہی غیرقانونی ہے ؟،آپ نے توسی ایس ایس ہی نہیں کیا؟آپ توسیکشن افسر ہیں،آپ جیسے لوگوں کی وجہ سے ملک میں یہ سب ہورہا ہے ۔چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہاکہ آپ لوگ سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کررہے ہیں ،پورے ملک میں آپ لوگوںنے اقربا پروری کرکے تباہی مچا دی۔عدالت نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ نیب والوں نے 54 لاکھ40 ہزارکس زمانے میں ریٹ طے کیا؟،کیا آپ نے نیب کی کارکردگی کے حوالے سے سنا؟،چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ سیکرٹری کی تقرری ہی غیرقانونی ہے توکیسے انصاف ہوسکتا ہے ۔عدالت نے سیکرٹری فوڈ ،نیب حکام اورملزموں کو ملاقات کرنے کاحکم دیتے ہوئے کہاکہ آپ لوگ میٹنگ کرکے مارک اپ کی رقم مقرر کریں۔عدالت نے سیکرٹری فوڈکو آئندہ سماعت پر اپنی تقرری سے متعلق جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا،عدالت نے فلور ملز مالکان کوبقایاجات اورمارک اپ رقم فوری جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے ملزم رحمت اللہ شیخ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔