میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاکستان کا روس سے پیٹرول درآمد کرنے کا فیصلہ

پاکستان کا روس سے پیٹرول درآمد کرنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۰ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

روس نے پاکستان کو مارچ 2023کے آخر تک خام تیل برآمد کرنے کا فیصلہ کرلیاجبکہ پاکستان اور روس نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی و دیگر شعبوں میں تعلقات مضبوط کر نے پر اتفاق کرتے ہوئے کسٹم معاملات میں تعاون اور باہمی مدد ، ایئر ٹرانسپورٹ کے شعبے میں تعاون کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں ، پاک روس ایروناٹیکل مصنوعات کی فضائی قابلیت پرکام کرنے کا معاہدہ بھی طے پاگیا ہے، دونوں ممالک کے درمیان توانائی تعاون کیلئے جامع منصوبے کو رواں سال ہی حتمی شکل دی جائے گی،پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن پراجیکٹ پر ایک جامع انفراسٹرکچر کے حوالے سے غور کیا جائے گا جو رعایتی نرخوں پر گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیے کے مطابق اسلام آباد میں پاکستان اور روس کے تجارت، معیشت ، سائنس اور تکنیکی تعاون کے بارے میں بین الحکومتی کمیشن کے آٹھویں اجلاس ہوا۔اجلاس کی سربراہی وزیر توانائی نکولے شلگینوو اور پاکستان کے وفاقی وزیراقتصادی امورسردارایازصادق نے کی۔اجلاس میں دونوں ممالک کے وزرا سمیت اعلیٰ سطح وفد نے شرکت کی۔دونوں فریقوں نے ایک مضبوط اور جامع اقتصادی تعلقات کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔اجلاس کے دوران پاکستان اور روس کے درمیان 3 معاہدے طے پائے گئے جس میں کسٹم معاملات میں تعاون اور باہمی مدد سے متعلق معاہدہ، ایئر ٹرانسپورٹ کے شعبے میں تعاون پر اتفاق کیا، جس میں ڈیٹا ایکسچینج کے تعاون بھی شامل ہے۔اس کے علاوہ پاک روس ایروناٹیکل مصنوعات کی فضائی قابلیت پرکام کرنے کا معاہدہ بھی طے پاگیا ہے۔پاکستانی وفد کی جانب سے کہا گیا کہ اس طرح کے تعلقات سے دونوں ممالک کے ساتھ خطے کی اقتصادی تعاون کو بھی فروغ ملے گا۔دونوں ممالک نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، ذرائع ابلاغ، ٹرانسپورٹ، اعلیٰ تعلیم، صنعت، ریلوے، فنانس، بینک کے شعبے، کسٹم، زراعت، سائنس، ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط اور بڑھانے پر اتفاق کیا۔اعلامیے میں کہا گیا کہ تیل اورگیس کے تجارتی لین دین کا ایسا ڈھانچہ بنائیں کہ دونوں ملکوں کو فائدہ پہنچے جس سے پاکستان اور روس کو اقتصادی فائدہ حاصل ہوگا، یہ عمل مارچ 2023 میں مکمل کیا جائے گا۔ملاقات میں وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور سردار ایاز صادق، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی موجود تھے۔ملاقات میں پاکستان کو طویل المدتی بنیادوں پر تیل اور گیس کی فراہمی پر تبادلہ خیال کیا گیا اور گیس پائپ لائنز سے متعلق امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔روس اور پاکستان کے درمیان بین الحکومتی کمیشن کے اجلاس کے بعد گفتگو میں وزیر توانائی مصدق ملک نے کہا کہ روس سے خام تیل کی خریداری اور پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن سے متعلق اسٹرکچرکو مارچ میں حتمی شکل دی جائیگی، ہم مارچ میں روس سے خام تیل، پیٹرول اور ڈیزل درآمد کرنا شروع کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ فی الحال پاکستان کو دینے کے لیے روس کے پاس ایل این جی نہیں ،پاکستان روس سے اپنی مجموعی ضرورت کا 35فیصد خام تیل درآمد کرنا چاہتا ہے۔روسی وزیر توانائی نے کہاکہ پاکستان کے ساتھ تیل و گیس کی ادائیگیوں کے میکنزم پر بات ہوئی ہے، ادائیگیاں کسی بھی دوست ملک کی کرنسی میں ہو سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ تیل و گیس کی تجارت سے متعلق اسٹرکچر کو مارچ میں حتمی شکل دے دی جائے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں