کے پی ٹی انتظامیہ سرکاری ونجی اداروں سے رینٹ کی رقم وصول کرنے میں ناکام
شیئر کریں
کراچی پورٹ ٹرسٹ کو رینٹ کی مد میں ایک ارب 29 کروڑ روپے کی ادائیگی نہ ہوسکی، کے پی ٹی انتظامیہ مختلف سرکاری اور نجی اداروں سے رقم وصول کرنے میں ناکام ہوگئی، قومی ادارے کو مالی نقصان ۔ جراٗت کو موصول دستاویز کے مطابق کراچی پورٹ ٹرسٹ کے 2 ایک سو 81ایکڑ پر مشتمل 1609 رہائشی اور کمرشل پلاٹس مختلف سرکاری اداروں اور نجی کاروباری اداروں کو لیز پر دیئے گئے ہیں، لیز کئے گئے کمرشل اور رہائشی پلاٹس کی اراضی 2کروڑ65 لاکھ 44 ہزار ایک سو 82اسکوائر کلومیٹر ہے، لیز کی پراپرٹیز میں سے 14 رہائشی اور کمرشل پلاٹس کی لیز کا رینٹ مختلف پارٹیز نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کو ادا نہیں کیا گیا، کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل لمیٹڈ نے ایک سال کا رینٹ ایک ارب 25 کروڑ 21 لاکھ روپے کے پی ٹی کو ادا نہیں کیا، رینبو ایگری بزنس نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کو 43 لاکھ روپے رینٹ کی مد میں ادا کرنے ہیں، بولان انٹرپرائیز (پرائیویٹ لمیٹڈ) 3 کروڑ 63 لاکھ 90 ہزار روپے نادہندہ ہے اور یہ رقم کراچی پورٹ ٹرسٹ کو ادا کرنی ہے، ملٹری اسٹیٹ آفیسر نے لیز رینٹ کی مد میں 40 لاکھ روپے ادا نہیں کئے، اس کے علاوہ امبارکیشن یونٹ، ایف آئی اے امیگریشن سی پورٹ یونٹ، پاکستان ریلویز کے ڈسٹرکٹ کنٹرولر آف اسٹورزنے بھی لاکھوں روپے کراچی پورٹ ٹرسٹ کو ادائیگی نہیں کی۔ کے پی ٹی افسران نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ذمیداری ہے کہ لیز کئے گئے رہائشی اور کمرشل پلاٹس کا رینٹ مختلف اداروں سے وصول کرے ، کے پی ٹی نے ادائیگیوں کی وصولی کے لئے حکومتی اداروں کو کئی لیٹرز ارسال کئے ہیں اور یاد رہانی بھی کروائی گئی ہے، جبکہ میسرز کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل لمیٹڈ کی ادائیگیوں کا معاملہ عدالت میں ہے۔