سندھ بلڈنگ وسیم احمد کورائی نے کرپشن کے بے تاج بادشاہ کا روپ دھار لیا
شیئر کریں
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی کرپٹ مافیا اپنے دھندوں سے باز آنے کو تیار نہیںادارتی مافیا نے اپنے ریاستی و ادارتی فرائض، مناصب، اختیارات کو مال بناؤ پالیسی میں تبدیل کردیا۔ ڈی جی شمس الدین سومرو تاحال ادارے، فرائض، اختیارات سے لاعلم کوئی قابل ذکر کارروائی عمل میں نہ لاسکے۔ ادھر انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی علاقائیذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق کرپٹ اسسٹنٹ ڈائریکٹر گلشن ٹاؤن زون 1 شکیل جمالی سینئر بلڈنگ انسپکٹر وسیم احمد کورائی نے کرپشن کے بے تاج بادشاہ کا روپ دھار لیا، اپنے عہدے اختیارات کا غلط و ناجائز استعمال گلستانِ جوہر بلاک 11،12 میں درجنوں زیر تعمیر غیر قانونی تعمیرات سے ماہانہ لاکھوں ،کروڑوں بطور رشوت، بھتہ وصولی کا دھندا سجا رکھا ہے، مال و زر کی حوس نے اندھا کردیا۔ کرپٹ و راشی اسسٹنٹ ڈائریکٹر گلشن زون 1 شکیل جمالی سینئر بلڈنگ انسپکٹر وسیم احمد نے رہائشی پلاٹ پر کمرشل فلیٹ، یونٹس کے بغیر نقشے کے ناقص میٹریل سے2 سے 3 منزلہ غیر قانونی تعمیرات کروا کر عدالتی احکامات کی دھجیاں بکھیر دی، جبکہ اپنے ادارتی بائی لاز کو بھی کھڈے لائن لگا دیا۔ مزکورہ افسران نے اپنی جیبیں اثاثہ جات میں اضافہ جبکہ حکومت سندھ و قومی خزانے کو آمدنی کی مد میں لاکھوں کروڑوں کا چونا و جھٹکا لگا دیا۔ پلاٹ نمبر آر 2 103 بلاک نمبر 11 پلاٹ نمبر بی 123 بلاک 11 پلاٹ نمبر بی 132 بلاک 11 پلاٹ نمبر سی 339 بلاک نمبر 11 پلاٹ نمبر بی 260 بلاک نمبر 11 پلاٹ نمبر ڈی 31 بلاک نمبر 11 پلاٹ نمبر اے 44 بلاک نمبر 11 پلاٹنمبر اے 204 بلاک نمبر 12 رہائشی پلاٹ پر کمرشل فلیٹ،یونٹس ناجائز تعمیرات راشی اسسٹنٹ ڈائریکٹر گلشن زون 1 شکیل جمالی سینئر بلڈنگ انسپکٹر وسیم احمد کورائی کی سرپرستی میں بلڈر مافیا نے جاری رکھی ہوئی ہیں۔ ادھر علاقائی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق گلستانِ جوہر بلاک 3A,4,5,11,10,12 میں 30 کے قریب غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی کر کے سپریم کورٹ کے احکامات کی دھجیاں اڑانے والے راشی اسسٹنٹ ڈائریکٹر گلشن زون 1 شکیل جمالی سینئر بلڈنگ انسپکٹر وسیم احمد کورائی کے مزید کارنامے اگلی اشاعت میں شائع کئے جائنگے۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔