ضلع ملیر میں پولیس کا شعبہ تفتیش جرائم پیشہ عناصر کا سہولت کار بن گیا
شیئر کریں
( رپورٹ/ حافظ محمد قیصر ) ضلع ملیر میں جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کرنے والوں میں پولیس کا شعبہ تفتیش شامل ہے ، اس حوالے سے ظاہر ہونے والے حقائق میں انکشاف ہوا ہے کہ پولیس انویسٹی گیشن میں جرائم پیشہ عناصر کی سہولت کرتے ہوئے جان بوجھ کر کمزور کیس عدالتوں کے سامنے پیش کیا جاتا ہے ، جس کا براہ راست فائدہ گرفتار ملزمان کو پہنچتا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی انوسٹی گیشن ڈسٹرکٹ ملیر کا چارج زاہدہ پروین کو ملنے کے بعد ڈسٹرکٹ ملیر میں محکمہ پولیس میں تفتیشی افسران نے اپنے اپنے ریٹ طے کر رکھے ہیں جس کے بعد سائلین معزز عدالتوں میں انوسٹی گیشن افسران کے خلاف رشوت ستانیاور اپنے درج مقدمات کے تفتیشی افسر کو تبدیل کروانے کی درخواستیں جمع کرانے لگے ہیں ، تھانہ شاہ لطیف ٹاون میں درج ایف آئی نمبری 1477/2023 میں انوسٹی گیشن افسر شاکر علی اور ایس آئی او نذر منگریو پر الزام ہے کہ ایس آئی او نذر منگریو اور انوسٹی گیشن افسر شاکر علی نے چار نامزد گرفتار ملزمان کو چھوڑنے کے لیے ہر ایک ملزم سے ڈیڑھ لاکھ روپے رقم بطور رشوت وصول کی جس کے بعد ایس آئی او نذر منگریو کو عہدے سے ہٹایا گیا جبکہ تھانہ شاہ لطیف ٹاون میں درج مقدمہ نمبری 1432/2023 میں مدعیہ نے تفتیشی افسر پیر بخش بھٹو پر الزام عائد ہے کہ تفتیشی افسر نے بھاری رشوت لیکرملزمان کو سہولت فراہم کی ہے اور جان بوجھ کر میرے مقدمے کا چالان معزز عدالت میں کمزور پیش کرنا چاہتا ہے ، جس کے بعد معزز عدالت نے درج مقدمے کاتفتیشی افسر تبدیل کرنے کے احکامات جاری کیے ، اسی طرح تھانہ شاہ لطیف ٹاون میں درج مقدمہ نمبری 1037/2022میں تفتیشی افسر افتخار تنولی نے ڈکیتی کے ملزمان سے بھاری رشوت وصول کرکے ملزمان کو ضمانت کروانے میں سہولت فراہم کی ہے اور تفتیشی افسر افتخار تنولی نے ڈکیتی کے ملزمان سے برآمد کی گئی رقم اورایک تولہ سونا بھی معزز عدالت میں چالان کے ساتھ برآمدگی کی صورت میں پیش نہیں کیا اور مدعی مقدمہ کو بتایا کہ ایک ملزم جوکہ درج مقدمے میں زیردفعہ 512 ت پ میں مفرور ظاہر کیا ہے وہ جب گرفتار ہوگا تو برآمد کی گئی رقم ایک لاکھ روپے اور ایک تولہ سونا میں دوسرے ڈکیتی کے ملزم پر ڈال دوں گا تفتیشی افسر کے مذکورہ عمل سے ڈکیتی کی واردات کے گرفتار ملزم کی معزز عدالت سے باآسانی ضمانت ہوگئی اور مفرور ملزم نے معزز عدالت سے ضمانت قبل ازگرفتاری حاصل کرلی ، اسی طرح تھانہ شاہ لطیف ٹاون میں درج مقدمہ نمبری 1402/2023 میں تفتیشی افسر افتخار تنولی نے زبردستی درج مقدمے کی انوسٹی گیشن اپنے نام کروائی اور درج مقدمے میں ملزمان سے بھاری رشوت لیکر معزز عدالت میں کمزور چالان پیش کیا ہے واضح رہے کہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن ملیر زاہدہ پروین کی پراسرارچشم پوشی کی وجہ سے ضلع ملیر میں شعبہ تفتیش کے پولیس افسران پیدا گیری میں آزاد ہیں ۔