امن کی عالمی کوششیں ناکام، اسرائیلی ہٹ دھرمی برقرار غزہ لہولہو
شیئر کریں
بین الاقوامی قوانین کو روندنے کیساتھ عالمی برادری کے مطالبات بھی نظر انداز ، صیہونی افواج نے غزہ میں خون کی ہولی نہ روکی۔ مختلف مقامات پر جنگی طیاروں کی بموں کی برسات جاری ہے مزید 433نہتے فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ بارہ روز میں شہداء کی تعداد چار ہزار سے زائد ہوگئی ۔ 1524 بچے۔ 1 ہزار خواتین اور 120 بزرگ شامل ہیں 13 ہزار زخمی۔ سیکڑوں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں دریں اثنا صیہونی ریاست نے حماس کے حملوں میں 306 فوجیوں سمیت 1400اسرائیلوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔ حملوں کے دوران حماس عسکریت پسندوں نے 203 افراد کو یرغمال بنایا۔ ترجمان اسرائیلی دفاعی فورسز کے مطابق غزہ میں قید دو سو تین یرغمالیوں کے اہل خانہ کو مطلع کر دیا۔لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کا تین اسرائیلی فوجی ٹھکانوں پر حملہ۔ ٹینک اور جاسوسی کے آلات تباہ کردیے۔ حملوں میں اسرائیلی فوج کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچا۔ حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کے گلیلی ڈویڑن کو نشانہ بنانے اور ڈرون کو تباہ کرنے کی ویڈیو جاری کر دی دوسری جانب امریکا کے بعد برطانیہ نے بھی فلسطینیوں کے قتل عام پر اسرائیل کو تھپکی دی ہے۔ برطانوی وزیراعظم رشی سوناک نے بھی تل ابیب پہنچنے پر صیہونی ریاستی دہشت گردی پر آنکھیں بند کر لیں اور کہا کہ حماس کے حملوں میں جانی نقصان پر اسرائیلی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔