ڈاکٹر عاصم کی اہلیہ وائس چانسلر ثمرین عاصم کی برطرفی کا مطالبہ
شیئر کریں
داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں طلباء نے داخلہ منسوخی، فیسوں میں اضافہ اور مسلسل ناانصافیوں کے خلاف 26 ؍اکتوبر کو احتجاجی مارچ کا اعلان کردیا، وائس چانسلر ثمرین عاصم کوہٹانے ، داخلوں کی بحالی، فیسوں میں کمی اور دیگر سہولیات کی فراہمی کا مطالبہ کردیا ۔تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب میں مختلف طلبا تنظیموں، پروگریسو اسٹوڈنٹس فیڈریشن، اسٹوڈنٹس کلیکٹو، جساف، سندھی شاگرد ستھ اور دیگر کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وائس چانسلر داؤد یونیورسٹی ثمرین عاصم کے تعیناتی کے بعد طلباسے مسلسل ناانصافی ہو رہی ہے ،سہولیات کی عدم فراہمی پر آواز آٹھانے پر کچھ طلبا کے داخلے منسوخ کئے گئے ، فیسوں میں غیر قانونی طور پر اضافہ کیا گیا، ملازمین کو برطرف کیا گیا، ہاسٹل اور کوٹہ کے جائز مطالبات تسلیم نہیں کیے جا رہے ہیں، جس کے لئے تمام طلبا تنظیموں اور ترقی پسند جماعتوں سے مل کر 26 اکتوبر 2023کو داؤد یونیورسٹی سے کرچی پریس کلب تک احتجاجی مارچ کیا جائے گا، وائس چانسلر ثمرین عاصم کو عہدے سے فارغ کرنے اور اپنے جائز مطالبات تسلیم ہونے تک احتجاجی تحریک جاری رہے گی۔