میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی کے پانی کاکے 4منصوبہ واپڈا کے حوالے کرنے کی تیاری

کراچی کے پانی کاکے 4منصوبہ واپڈا کے حوالے کرنے کی تیاری

ویب ڈیسک
پیر, ۱۹ اکتوبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ۔اسلم شاہ) کراچی کے پانی کا عظیم منصوبہ K-4کا کنٹرول واپڈا(واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی) کے حوالے کرنے کی تیاری جاری ہے ،وفاق کراچی واٹر اینڈسیوریج بورڈ کی کارکردگی سے مطمین نہیں ،اس کا پروجیکٹ ڈائریکٹر اسد ضامن کو نااہل ،نان ٹیکنکل قراردیتے ہوئے ہٹانے کا فیصلہ بھی سامنے آچکاہے گذشتہ ڈھائی سال سے منصوبہ شروع کرانے کے بجائے کام بھی بند کردیا گیا ایک سال سے وہ آفس نہیں آئیںتاہم کروڑ روپے مراعات دیگر سہولیات حاصل کررہے ہیں ٹھکیدارسے ایڈونس ادا ہونے والے ساڑھے پانچ ارب روپے بھی وصول نہ ہوسکا تاہم منصوبہ کے کنسلٹنٹ عثمانی اینڈ کمپنی اور کنٹریکٹر ایف ڈبلیو او کی نااہلی کے باعث منصوبہ تین سال سے تعطل کاشکار ہوگیا تھا، اس ضمن میں وفاقی حکومت نے منصوبہ کا کنٹرول واپڈا کو دینے پر تیار ہے اوروفاقی وزیر پلاننگ اسد عمر کا دعوی ہے کہ سندھ حکومت نے بھی رضامندی کا اظہار کردیا ہے اس بارے میں واپڈا کے چیئرمین لفٹنٹ جنرل ریٹائرڈمزمل حسین اور وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ سے باضابط بات چیت آئندہ چند روز میں کراچی ہونے کی توقع ہے،K-4منصوبہ کے ازسرے نو پی سی ون کوایکنک نے(ECNEC) وفاقی وزیر پلاننگ ڈیولپمنٹ اسد عمر کی صدرات اجلا س ماہ اکتوبر کے پہلے ہفتہ میںمنظوری دیدیا اس کی تحریری طور پر وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کو اگاہ کیا ہے منصوبہ میں تاخیر اور کئی منصوبہ کاحصہ شامل کرنے پراس کی لاگت50تا 70ارب روپے بڑھنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جبکہ K-4فیز ون260ملین گیلن یومیہ پانی کے منصوبہ کی لاگت 60ارب روپے پہنچ چکا ہے جس پر 11.30ارب روپے خرچ ہوچکے ہیںرواں مالی سال2030-21ء میں 2.40ارب روپے مختص کی گئی ہے اس منصوبہ پر 46.30ارب روپے کی ضرورت ہے وفاق اور صوبے کا مساوی حصہ ہے تین سال میں تکمیل کرنے کا ہدف مقرر کیا جائے گاورلڈ بینک یا ایشن ترقیات بینک کی مالی امداد سے K-4منصوبہ کی شہر میں پانی کا نظام کی فراہمی کے منصوبہ پر20ارب روپے مالی امداد فراہم کریں گی جبکہ منصوبہ میں40منگاوٹ بجلی کا منصوبہ پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ یونٹ کو دیدیا گیا ہے،14اگست 2016ء کو وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے پہلے فیز260ملین گیلن پانی کے اہم منصوبہ کا افتتاح کیاتھاجون 2018میں منصوبہ مکمل ہوناتھاواضح رہے کہ124کلومیٹر میں کنجر جھیل ٹھٹھ سے کراچی تک 99کلومیٹر اوپن کنال کی تعمیر کے راستوں میں ٓانے والے اراضی کا حصول کے لئے سرکاری اور نجی اراضی کی خریداری کرکے منصوبہ شامل کرنا ہے،اوپن نہر یا کنال کے 600میٹر علاقہ منصوبے کااطراف زمین حصہ یا ملکیت تصور کیا جائے گامنصوبہ کی گرز گاہوں کے ساتھ ساتھ تین فلٹر پلانٹ میںنمبر1 دیہہ کاٹھور، نمبر2دیہہ نارتھن، نمبر3دیہہ اللہ فائی میں تعمیر ہونا ہے، پانی کے K-4منصوبے میں 11,396ایکٹر مجموعی طور پر گورٹمنٹ لینڈ اور1,053ایکٹر اراضی پرائیویٹ لینڈ حاصل کیا جائے گاسیکریٹری بلدیات نجم احمد شاہ کا کہنا تھا کہ K-4منصوبہ پر کام جاری ہے جلد دوبارہ تعمیرات کا آغاز جلدکیا جائے گاجبکہ واپڈ ا کے جنرل مینجر ساوتھ فرحت کمال نے نمائدنہ جرات کو بتایا کہ واپڈا کو یہ منصوبہ دیا گیا تو مقررہ وقت پر مکمل کریں گے واپڈا کے پاس ٹیکنکل افسران کی کمی نہیں منصوبے کی ابتدائی بریفنگ چیرمین واپڈ ا کو مل چکا ہے اگر دونوں حکومتیں رضامند ہوئے تو منصوبہ کا نگرانی اور عملدآمد میں بھی کوئی قانونی رکاوٹ نہیں ہوگا کراچی کے پانی کا منصوبہ مکمل کرنے میں واپڈا کے افسران جنگی بنیاد پر کام کرکے پائیہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں