میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایس بی سی اے سے نامکمل پراجیکٹس ،غیرقانونی تعمیرات کا ریکارڈ غائب

ایس بی سی اے سے نامکمل پراجیکٹس ،غیرقانونی تعمیرات کا ریکارڈ غائب

ویب ڈیسک
پیر, ۱۹ اکتوبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے نامکمل پراجیکٹس اور غیرقانونی تعمیرات کا رکارڈ غائب، 2005ء میں شروع ہونے والے حسین ریزڈینشیا کی اصل فائل گم کردی گئی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر کا اینٹی کرپشن کے پاس تحریری اعتراف، پاس لے آئوٹ پر جعلی دستخط کئے گئے، سابقہ ڈی ڈی اور موجودہ ریجنل ڈائریکٹر نوید عاصم نے بھاری رشوت لیکر پروجیکٹ کی این او سی کی معیاد 2019ع تک بڑہائی، پروجیکٹ تاحال نامکمل، تفصیلات کے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد سے نامکمل پراجیکٹس کا رکارڈ غائب ہونے کا اور جعلی دستخطوں سے بلڈنگ پلان کی منظوری کا انکشاف ہوا ہے، روزنامہ جرات کو اینٹی کرپشن کی ملنی رپورٹ کے مطابق 2005ع میں لطیف آباد کے یونٹ نمبر 6 میں حسین بلڈرز اینڈ ڈوولپرز کی جانب سے حسین ریزڈنشیا ٹاور اینڈ شاپنگ مال کے نام سے گرائونڈ پلس 5 منزلہ پروجیکٹ شروع کیا گیا جس کے اصلی فائل گم ہے جبکہ ملنی والے دستاویزات کے مطابق جن افراد کے دستخط ہیں وہ انہیں نہیں جانتے، جبکہ پراجکیٹ معتدد بار سیل بھی ہوچکا اور سابقہ ڈپٹی ڈائریکٹر لطیف آباد اور موجودہ رینجنل ڈائریکٹر نوید عاصم نے پروجیکٹ کی این او سی کی معیاد 2019ع تک بڑہائی، دستاویزات کے مطابق حسین ریزڈینشیا پراجیکٹ کی این او سی بلڈر عمر حیات خان اور فھمیدہ زوجہ عمر حیات کے نام سے ظاھر ہوئی، غیرقانونی تعمیرات اور پاس نقشے کے خلاف تعمیرات پر ایس بی سی اے نے معتدد لیٹرز جاری کئے لیکن کارروائی نہ ہوسکے، ذرائع کے مطابق سابقہ ڈپٹی ڈائریکٹر اور موجودہ رینجنل ڈائریکٹر نوید عاصم نے بھاری رشوت کے عیوض حسین ریزڈینشیا پراجیکٹ کی این او سی کی معیاد بڑہائی، ذرائع کے مطابق پرانی تاریخوں میں جعلی دستخطون سے این او سیز کی معیاد بڑھانے کا سلسلہ جاری ہے، حیرت انگیز طور پر 15 سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود حسین ریزڈنشیا پروجیکٹ تاحال نامکمل ہے.


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں