عالمی فراڈی ابراج گروپ کراچی کواندھیرے میں ڈبونے کا منصوبہ کامیاب
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار) عالمی فراڈی ابراج گروپ کا شہر قائد کوتاریکی میں ڈوبانے کا منصوبہ کامیاب ہو گیا کے الیکٹرک کے شیئرز اور انتظامی کنٹرول کی چینی کمپنی کو حوالگی نہ ہونے پر عارف نقوی آ گ بگولہ ہو گئے سوئی سدرن گیس کمپنی کو100ارب سے زائد کی ادائیگی نہ کرنے سے متعلق چور راستہ نہ مل سکا عوام کی زندگی اجیرن کرنے کے لیے شہر کے مضافاتی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ طویل کر دیا گیا شہر قائد کو اندھیرے میں دھکیلنے کی کہانی سامنے آگئی ذرائع کے مطابق کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کے حکومت میں ماتحت رہنے کے دوران دسمبر 2004سے نومبر2005تک سوئی سدرن گیس کمپنی کو ایک ارب کی ادائیگی کرنا تھی تاہم 29نومبر کوکے ای ایس سی کی نجکاری کے مرحلے میں محکمے کا انتظامی کنٹرو ل اور اکثریتی شیئرز خلیجی کمپنی الجمیع گروپ کے حوالے کیے گئے تھے جس میں حکومتی واجبات کی ادائیگی مذکورہ کمپنی کی ذمہ داری قرار دی گئی تھی جس کے بعد 2005سے 2008 تک سوئی گیس کمپنی کے واجبات کا خسارہ 12ارب تک جا پہنچا جسے دینے میں ناکامی کا سامنا کرنے پر 2008میں خلیجی کمپنی کی جانب سے کے ای ایس سی کا مکمل انتظامی کنٹرول ابراج گروپ کے سپرد کر دیا گیا تھا جس کے بعد ابراج گروپ کی جانب سے کے ای ایس سی کا نام تبدیل کرتے ہوئے کے الیکٹرک رکھ دیا گیا ہے گذشتہ کئی سالوں سے واجبات کی ادائیگی نہ ہونے کے باجود بھی کے الیکٹر ک کو حکومتی پالیسی کے برعکس بن قاسم پر قائم پانچ پاور جنریشن پلانٹس کے لیے بغیر سیل ایگریمنٹ گیس کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے جس کے تحت گذشتہ 12سالوں میں سوئی سدرن گیس کمپنی کے واجبات 100ارب سے زائد تک پہنچ چکے ہیں جن کی ادائیگی سے کے الیکٹرک قاصر ہے اس دورانیے میں متعدد مرتبہ چینی کمپنی شنگھائی پاور الیکٹرک کمپنی کی جانب سے ابرا ج گروپ کو کے الیکٹرک کے 66.40 شیئرز کی خریداری کی پیشکش کی گئی ہے جس میں سابقہ حکومتیں رکاوٹیں بنتی نظر آئی ہیں چینی کمپنی کی جانب سے موجودہ وفاقی حکومت سے بھی رابطے کو یقینی بنایا گیا ہے اور کراچی کو بجلی کی سپلائی سے متعلق خواہش کا اظہار کیا گیا ہے ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے درمیان واجبات کی عدم ادائیگی پر ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل میں 2014میں انکوائری شروع ہوئی تھی جس کے بعد سے شنگھائی پاور الیکٹرک کمپنی اور کے الیکٹرک کے شیئرز کی فروخت کا معاملہ التوا کا شکارہے ابراج گروپ کی جانب سے کے الیکٹرک کے شیئرز کی فروخت سے متعلق متعددکوششیں کی گئیں ہیں جس میں ایف آ ئی اے میں جاری انکوائری بڑی رکاوٹ بتائی جاتی ہے ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کے سربراہ عارف نقوی حالیہ دنوں لندن میں 385 ملین ڈالرز کی کرپشن سے متعلق مختلف انکوائریوں کا سامنا کر رہے ہیں حالیہ دنوں شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں تاہم چینی کمپنی کو کے الیکٹر ک کے شیئرز کی فروخت میں مشکلات سامنے آنے اور حکومتی رضامندی نہ ہونے پر ابراج گروپ کے مرکزی کرداروں کی جانب سے شہریوں کی زندگیاں اجیرن کرکے کے الیکٹرک کی سروسز کو ناکام دکھانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جس کے تحت حالیہ دنوں شہر کراچی کو اندھیرے میں ڈوبا تے ہوئے لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں اضافہ کر دیا گیاہے۔