بھارت غیر مہذب ‘جمہوریت کے نام پر دھبہ ہے!
شیئر کریں
پورے بھارت میں بالعموم اور کشمیر میں خاص طور پر بنیادی انسانی حقوق اور انسانیت کی تذلیل قابض بھارتی فوج کا وطیرہ ہے
کشمیری نوجوانوں کے لیے شہادت باعث صدافتخاراوربھارتی فوجیوں کے سرپر موت کاخوف سوارہے ‘وہ پتھروںسے بھی ڈرتے ہیں
انتہا پسند ہندو گائے ذبح کرنے کاالزام لگاکر نہتے مسلمانوں کو شہید کردیتے ہیں‘ بزرگوں‘ عورتوں ،بچوں کو شدید تشدد کا نشانابنایاجاتاہے
قتل وغارتگری ‘انسانیت سوزمظالم کرنیوالے بھارتی فوجی ذہنی مریض بن چکے‘افسران کوگولیاں مارکرہلاک ‘خودکشیاں تک کررہے ہیں
ورلڈ بینک نے اعتراف کیا ہے کہ آبی تنازع کے حوالے سے ہونے والے پاک بھارت اجلاسوں میں اب تک ایک بھی نکتے پر اتفاق نہیں ہوسکا۔اطلاعات کے مطابق ورلڈ بینک نے انڈس واٹر معاہدے سے متعلق اجلاسوں پر بیان جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پاک بھارت سیکریٹری سطح کے مذاکرات کا دور 14 اور 15 ؍ستمبر کو واشنگٹن میں ہوا جس میں کشن گنگا، رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹ کی تعمیر سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور دونوں ممالک سمیت عالمی بینک نے بھی مذاکرات کو سراہا اور معاہدے کے تحفظ کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
عالمی بینک نے اپنے بیان میں اعتراف کیا کہ پاک بھارت آبی تنازع کے حل کے حوالے سے ہونے والے اب تک کے تمام اجلاسوں میں پیش کئی گئی کسی بھی ایک رائے پر اتفاق نہیں ہوسکا تاہم عالمی بینک آبی تنازع کو پرامن انداز میں حل کے لیے کام جاری رکھے گا اور مسئلے کے حل کے لیے دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت غیر جانبدارانہ اور شفافیت کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں نبھاتا رہے گا۔
بھارت کی جانب سے پاکستان کے آبی تنازع کے تصفیے کے لیے کسی ایک نکتے پر بھی متفق نہ ہونے سے متعلق عالمی بینک کی یہ رپورٹ کوئی حیران کن نہیں ہے، کیونکہ گزشہ70سال کے دوران بھارت نے اپنے ہر عمل اور قول سے یہ ثابت کیاہے کہ بھارت جمہوری مہذب ملک نہیں بلکہ دنیا کی واحد انتہا پسند ریاست ہے۔ جو سیکولرازم اور جمہوریت کے نا م پر بدنما دھبہ ہے ،بھارت اپنے قیام اورسیکولرازم اورجمہوریت کے بنیادی اصولوں کی بھی نفی کرتا ہے۔ بھارتی رہنما روز اول ہی سے ذات پات کے نظام پر سختی سے کاربند ہیں۔ خود ساختہ اونچی ذات کے برہمن اور کھشتری کے علاوہ تمام قوموں اور ذاتوں کو نیچ اور اچھوت سمجھا جاتا جاتا ہے۔ پورے بھارت میں بالعموم اور کشمیر میں خاص طور پر بنیادی انسانی حقوق اور انسانیت کی تذلیل قابض بھارتی فوج کا وطیرہ ہے۔ بھارتی فوج کی سفاکی کااندازہ اس طرح لگایاجاسکتاہے کہ حال ہی میں CPRF میںانسانیت کی تذلیل کرتے ہوئے ایک کشمیری نوجوان کو فوجی جیپ کے سامنے باندھ کر پورے شہر میں انسانی ڈھال بنا کر گھمایا۔ بزدل ،قابض بھارتی اعلان کر رہے تھے۔ “ پتھر بازوں کا یہی انجام ہوگا “ انسانیت کی اس تذلیل پر بھارتی میڈیا اور سیاستدانوں کو سانپ سونگھ گیا۔
اس صورت حال پر پوری مہذب دنیا کاحیران ہونا سمجھ میں آنے والی بات ہے مہذب دنیا کے لیے یہ یقینا ایک اچھوتی بات ہے کہ ایک سینئربھارتی فوجی افسر اپنے اندر کی خباثت ظاہر کرتے ہوئے اپنی ناکامی اور بزدلی کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دیتے ہوئے اپنی کم علمی کا اعلان کر رہا ہے۔
کشمیر کی نام نہاد اسمبلی کے دومرتبہ وزیر اعلی ٰ اور بھارتی پارلیمنٹ کے سابق ممبر فاروق عبداللہ بھارتیوں کی انسانیت سوز بزدلی اور اس شرمنا ک گھٹیا بزدلانہ حرکت پر بھر پور مذمت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ باضمیر بھارتیوں کا سرتو شرم سے جھک گیا ہوگا۔ لیکن انتہا پسند مودی کے گروہ کو خوشی ہوئی ہوگی۔ کشمیریوں کی بہادری کا اس سے بڑا ثبوت کیا ہوگاکہ بھارتی فوجی گاڑی سے بندھا ہوا ، کشمیری نوجوان فاروق ڈار بلا کسی خوف اپنا سر فخر سے بلند کیے ہوئے ہے۔ اسے نہ تشدد کا خوف تھا نہ موت کا۔کیونکہ کشمیری نوجوانوں کے لیے شہادت باعث فخر اور بھارتی فوجیوں کے لیے موت باعث خوف ہے۔ کشمیری حریت پسند شہادت کی خاطر سولی پر چڑھ کر بھی اپنا سر بلند رکھتے ہیں۔ اس کے برعکس بھارتی فوجیوں کے سامنے جب کشمیری نوجوان نعرے بلند کر رہے ہوتے ہیں تو ان کے ہاتھوں میں موجود پتھر بھی ان فوجیوں کو اپنی موت کاپیغام نظر آتے ہیں اوروہ خوف کے مارے اندھادھند فائرنگ شروع کردیتے ہیں اور پھر اس فائرنگ کو حق بجانب قرار دینے کے لیے مختلف تاویلات گھڑتے ہیں، بھارتی فوجیوں کے خوف اور کشمیریوں کے مقصد حیات میں واضح فرق ہے۔
کشمیریوں کا مقصد حیات آئندہ نسلوں کی بقا اورآزادی کے لیے غازی یا شہید ہونا ہے۔ بھارتیوں کا قبضہ برقرار رکھنے لیے کشمیریوں کی نسل کشی ،ان کی قتل وغارت ناجائز اور نسانیت سوز احکامات کی تعمیل اور نوکری برقرار رکھنا ہے۔ ان ظالم قابض فوجیوں کا ضمیر انہیں جھنجھوڑتا ہے۔ اس وجہ سے وہ ذہنی مریض بن چکے ہیں۔ اپنے افسران کو گولیاں مار کر ہلاک کررہے ہیں۔ خود کشیاں کر رہے ہیں۔نوکریاں چھوڑ کر بھگوڑے ہورہے ہیں۔ کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے بارے میں کشمیر کی بیٹی شہلا رشید ببانگ دہل کہتی ہیں۔ “قابض بھارتی فوجیوں کی کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق ا ور انسانیت کے خلاف جنگی جرائم کی فہرست بہت طویل ہے۔ انتہا پسند گائے ذبح کرنے پر نہتے مسلمانوں کو شہید کردیتے ہیں۔بزرگوں عورتوں ،بچوں کو شدید تشدد اور تذلیل کا نشانا بناتے ہیں۔ آر ایس ایس کے غنڈے نام نہاد اسمبلی میں کشمیری ممبران پر گائے ذبح کرنے پر حملہ کردیتے ہیں۔ جواباً ، بھرپور ذلیل کیے جاتے ہیں۔ معصوم بچے اور عورتیں ان کا خاص نشانا ہیں۔ انتہا پسند بزدلوں کے ذہنی گھٹیا پن کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے ،زندہ سنگ بازوں اورسربازوں کے خوف سے تو کانپتے ہوئے انسانی ڈھا ل کا استعمال کرتے ہیں ، لیکن شہید ہونے والوں کی لاشوں پر اپنی کمینگی اور گھٹیا پن کا مظاہر ہ کرتے ہوئے خنجروں کے وار کرکے بھارت کا اصلی چہرہ دنیا کو دکھا کر اپنی بربریت کو تسکین دیتے ہیں۔ کشمیری بچوں کے جنازوں پر فائرنگ کرکے کشمیریوں کو شہید کرنا دنیا میں صرف بھارتی فوجیوں کا ہی مکروہ کردار ہے۔ ان کا سیاہ چہرہ مزید بدنما ہوگیا ہے۔ “ پوری دنیا کے باضمیر اور انسانیت دوست عوام کشمیری عوام کے ساتھ ہیں۔ پاکستانی قوم اپنی پوری قوت سے اخلاقی ، انسانی ،سیاسی اور سفارتی سطح پر کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہے۔ بزرگ حریت قیادت میں کشمیریوں کی چوتھی نسل آزادی کے فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔ بھارت کے سازشی اور بزدل حکمران اپنے حواس کھو چکے ہیں۔ وہ انسانیت کے خلاف مظالم کی انتہا کر رہے ہیں۔ جبکہ کشمیری قوم اپنے یقین کامل اور جذبہ آزادی کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہے۔ انشااللہ انتھک اور طویل جدوجہد کے بعد آزادی کا سورج طلوع ہونے والا ہے۔وہ موت کے منہ میں بیٹھ کر بھی اپنا سر فخر سربلند رکھتے ہیں۔ان کے بزرگ انہیں ایک ہی درس دیتے ہیں۔ ہم کیا چاہتے ہیں آزادی۔ اس پوری صورت حال کے باوجود امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکا کے اشارے پر جاپان کی جانب سے بھارتی وزیر اعظم کی پزیرائی سے یہ ظاہر ہوتاہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ بنیادی طورپر مسلم دشمن ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ ایک طرف بھارت اور دوسری جانب میانمار سے پینگیں بڑھا نے میں مصروف ہیں۔