میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں کرپٹ عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا،وزیراعظم

بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں کرپٹ عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا،وزیراعظم

ویب ڈیسک
پیر, ۱۹ اگست ۲۰۲۴

شیئر کریں

وزیراعظم نے کہا ہے کہ بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں کرپٹ عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا۔وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وزارت توانائی ، پاور ڈویژن کے امور پر جائزہ اجلاس وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بجلی چوری کی روک تھام ، لائن لاسز میں کمی اور بجلی کی ترسیل کے نظام کو بہتر کرنا توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں بجلی کی ترسیل کی پانچ کمپنیوں میں نئے بورڈ چیئرمین اور ممبران کی تعیناتی ایک شفاف عمل کے ذریعے کی گئی ہے، امید ہے ان نئی تعیناتیوں سے ڈسکوز کی کارکردگی میں بہتری آئے گی۔وزیراعظم نے وفاقی وزیر پاور اور وفاقی سیکریٹری پاور کو بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی ، انسداد بجلی اور دیگر معاملات پر چاروں صوبوں کا دورہ کرنے اور صوبائی حکومتوں سے رابطہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ انسداد بجلی چوری کے لئے ہول آف دی گورنمنٹ اپروچ اپنائی جائے ۔وزیراعظم نے صوبائی حکومتوں کو انسداد بجلی چوری کے حوالے سے پولیس فورس اور تحصیلداروں کی تعداد ڈسکوز کی ضرورت کے مطابق پوری کرنے کی ہدایت بھی کی۔انہوں نے کہا کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں موجود کرپٹ عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے ڈسکوز کی عوامی شکایات کے ازالے کے حوالے سے کچہریوں کے نظام کو مؤثر اور نتیجہ خیز بنانے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے بلوچستان کے زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے حوالے سے بنائی گئی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس فی الفور طلب کرنے کی ہدایت بھی کی۔اجلاس کو پاور ڈویژن کے مختلف امور پر بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ بلوچستان کے زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے حوالے سے ایس او پیز اور اسٹیئرنگ کمیٹی کو نوٹیفائی کر دیا گیا ہے ۔ اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ اچھی کارکردگی دکھانے والے افسران کی پزیرائی کے حوالے سے پیکیج تیار کیا جا رہا ہے ۔اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر پاور اویس احمد خان لغاری اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں