ڈائو یونیورسٹی میں بے ضابطگیاں حد سے تجاوز کر گئیں، کھلے عام غیر قانونی تقرریاں
شیئر کریں
ڈائو یونیورسٹی میں بے ضابطگیاں حد سے تجاوز کر گئیں غیر آئینی اور غیر قانونی تقرریاں کھلے عام جاری ہیں ۔ ایچ آر کی اہلیت رکھنے والے پی ایچ ڈی شخص کو نظر انداز کر کے وائس چانسلر ، رجسٹرار اور قائم مقام پرنسپل نے اقرابا ء پر وری کی انتہا کر دی ۔ ایچ آر کے امید وار پی ایچ ڈی ہولڈر بادل داس کو عہدہ دینے کی بجائے ملازمت سے ہی دلبر داشتہ کر دیا گیا ۔ چھٹیاں منسوخ کر کے اسے کام پر دوبارہ لگا دیا گیا ہے ۔ آواز خامو ش کرانے کے لئے ڈاکٹر ضیاء الدین ہسپتال میں خدمات طلب کر لی گئیں۔ قائم مقام پرنسپل روبینہ نے بادل داس کے خلاف محاذ تیار کر لیا ۔ طلباء اور اساتذہ کے ردِ عمل کو دبانے کے لئے وائس چانسلر اور رجسٹرار سے مدد طلب کر لی ۔ڈائو یونیورسٹی کی انتظامیہ میں خبروںکی اشاعت کے بعد کھلبلی مچ گئی ۔ میڈیا پر یونیورسٹی کے داخلے پر پابند ی لگا دی گئی ۔ طلباء اور سینئر اساتذہ نے نگراں حکومت سے فوری طور پر مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم کے مفاد میں یونیورسٹی کے معاملات کی تحقیقات کرائی جائے ۔