میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کیے بغیر بھرتی، افسران کے گرد نیب کا گھیرا تنگ

پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کیے بغیر بھرتی، افسران کے گرد نیب کا گھیرا تنگ

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۹ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

امتحان کے بغیر بھرتی 400سے زائد افسران میں101 انجینئرز شامل ، جن میں 66 سول اور 35 الیکٹریکل اینڈ مکینیکل انجینئر ہیں
نیب نے بھرتیوں کے طریقہ کار،خالی اسامیوں کی تعداد،افسران کی تعلیمی قابلیت ،ڈومیسائل سمیت تمام تفصیلات بھی طلب کرلیں
کراچی(اسٹاف رپورٹر)پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کیے بغیر100 سے زائد سول اور الیکٹریکل انجینئرز سمیت400 افسران کے خلاف نیب نے تحقیقات تیز کردی ہیں۔تفصیلات کے مطابق محکمہ بلدیات سندھ میں خلاف ضابطہ بھرتیوں کے معاملے پر نیب کی 100 سے زائد سول اور الیکٹریکل انجینئرز کی بھرتیوں سے متعلق تحقیقات میں تیزی آگئی ہے۔پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کیے بغیر100 سے زائد سول اور الیکٹریکل انجینئرز سمیت 400افسران کے خلاف نیب نے تحقیقات تیز کردی ہیں۔نیب نے چیف سیکرٹری سندھ اورسیکرٹری بلدیات سے بھرتیوں سے متعلق ریکارڈ مانگ لیا ہے۔نیب نے بھرتیوں کے طریقہ کار،خالی اسامیوں کی تعداد،افسران کی تعلیمی قابلیت ،ڈومیسائل سمیت تمام تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ پبلک سروس کمیشن کاامتحان پاس کیے بغیربھرتی افسران کے خلاف تحقیقات جاری ہیں ، سیاسی اثر رسوخ اور مبینہ سفارشوں پر اعلی گریڈز میں خلاف ضابطہ بھرتیاں کی۔ذرائع کے مطابق بلدیاتی اداروں میں 2013 میں خلاف ضابطہ بھرتی افسران کو صرف چند سالوں میں اعلی عہدوں پر تعینات کیا گیا۔پبلک سروس کمیشن امتحان کے بغیر بھرتی 400سے زائد افسران میں101 انجینئرز بھی شامل ہیں ، جن میں 66 سول اور 35 الیکٹریکل اینڈ مکینیکل انجینئر ہیں۔نیب ذرائع نے بتایا کہ اس سے قبل رواں سال فروری اور مئی میں بھی سیکریٹری بلدیات سے بھرتیوں کا مکمل ریکارڈ طلب کیا گیا تھا جو فراہم نہیں کیا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں