ایس ٹیوٹاکی اہم پوسٹوں پرنان ٹیکنیکل افرادکی بھرتی
شیئر کریں
ایسوسی ایشن نے
پی ای سی کوخط لکھ دیا
پنجاب اور کے پی کے میں ان دونوں اہم پوسٹوں پر ڈگری یافتہ انجینئر یا ٹیکنالوجسٹ کام کر رہے ہیں،سندھ حکومت کامعاملہ الٹ ہے
پاکستان انجینئرنگ کونسل کی اہم پوسٹوں پرڈاکٹروں کی تعیناتی پی ای سی کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے ،خط کامتن
کراچی(رپورٹ :امجد حنیف)سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی(ایس ٹیوٹا)کی ایمپلائیز ایسوسی ایشن نے ادارے میں ایم ڈی اور ڈائریکٹر ایڈمن کی پوسٹ پر میڈیکل ڈاکٹر کے کام کرنے پر سخت اعتراضات اٹھائے ہیں۔اس سلسلے میں انہوں نے پاکستان انجینئرنگ کونسل (پی ای سی)کو ایک خط لکھا ہے،جس میں ان سے ادارے میں ہونے والے غیر قانونی کام کو روکنے میں مدد دینے کی درخواست کی ہے۔انہوں نے لکھا ہے کہ ان دونوں اہم پوسٹوں پر نان ٹیکنیکل افراد کام کررہے ہیں جس کی ہم نے انتظامیہ کو متعدد بار نشاندہی بھی کی لیکن سندھ حکومت کا تو آوے سے آوے ہی بگڑا ہوا ہے۔انہوں نے لکھا کہ پنجاب اور کے پی کے میں ان دونوں اہم پوسٹوں پر ڈگری یافتہ انجینئر یا ٹیکنالوجسٹ کام کر رہے ہیں لیکن سندھ حکومت کی تو ہر ادا ہی نرالی ہے۔ان دونوں اہم پوسٹوں پر اس وقت ایم بی بی ایس ڈاکٹر کام کر رہے ہیں جو کہ پی ای سی کے بنیادی اصولوں کی شدید خلاف ورزی ہے،اسی لیے ہم آپ کو خط لکھ رہے کہ پی ای سی ایکشن لے۔انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ انجینئرنگ کونسل اس حوالے سے وزیر اعلی سندھ جو خود بھی پی ای سی کے ممبر ہیں کو خط لکھیں گے کہ ایس ٹیوٹا کی ان دو اہم پوسٹوں پر نان ٹیکنیکل افراد کی جگہ ٹیکنیکل افراد کو بھرتی کریں۔اس سلسلے میں نمائندہ جرات نے پی اے سی کے نئے چیئرمین نجیب ہارون سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ اب تک انہوں نے لیٹر نہیں دیکھا۔جیسے ہی لیٹر ان کے پاس آئے گا تو وہ اس حوالے سے وزیر اعلی سمیت تمام متعلقہ اداروں کو لیٹر بھی لکھیں گے اور قانونی کاروائی بھی کریں گے۔