میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ کی جیلیں خطرناک امراض کے قیدیوں سے بھر گئیں

سندھ کی جیلیں خطرناک امراض کے قیدیوں سے بھر گئیں

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۹ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

صوبے کی 21 جیلوں میں ایچ آئی وی ایڈز ، ٹی بی ، ہیپاٹائیٹس سمیت سات خطرناک بیماریوں میں 1385 قیدی موجودہیں ،انکشاف
مختلف امراض میں مبتلا قیدیوں کاعلاج جیل میں موجوداسپتال میں کیاجاتاہے ،زیادہ بیمار قیدی جیل کے باہراسپتال منتقل کیے جاتے ہیں
کراچی ( رپورٹ :عقیل احمد ) سندھ کی جیلیں خطرناک امراض کے قیدیوں سے بھر گئی ہیں سندھ کی 21 جیلوں میں ایچ آئی وی ایڈز ، ٹی بی ، ہیپاٹائیٹس سمیت سات خطرناک بیماریوں میں 1385 قیدیوں کے مبتلا ہونے کا انکشاف ہوا ہے یہ بات محکمہ داخلہ سندھ نے اپنے رپورٹ میں کیا ہے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سندھ بھر کی 21 جیلوں سینٹرل جیل کراچی میں 822 ، سینٹرل جیل حیدرآباد میں 89 ، سینٹرل جیل سکھر میں 103 ، سینٹرل جیل خیرپور میں 9 ، سینٹرل جیل لاڑکانہ میں 69 ، ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں 143 ، سینٹرل جیل میرپورخاص میں 37 ، ڈسٹرکٹ جیل سانگھڑ میں 10 ، ڈسٹرکٹ جیل دادو میں 9 ، ڈسٹرکٹ جیل بدین میں 12 ، ڈسٹرکٹ جیل نوابشاہ میں 11 ، ڈسٹرکٹ جیل شکارپور میں 15 ، ڈسٹرکٹ جیل جیکب آباد میں 2 ، ڈسٹرکٹ جیل گھوٹکی میں 15 ، ڈسٹرکٹ جیل نوشہروفیروز میں 14 ، ڈسٹرکٹ جیل لاڑکانہ میں 1 ، اسپیشل جیل نارا حیدرآباد میں 15 ، سینٹرل جیل برائے خواتین کراچی میں 4 ، اسپیشل جیل برائے خواتین حیدرآباد میں 3 ، اسپیشل جیل برائے خواتین سکھر میں 1 اور بچہ جیل حیدرآباد میں 1 مریض ہیں جن میں ٹی بی کے 24 ، ایچ آئی وی ایڈز کے 145 ، ہیپاٹائیٹس بی کے 50 ، ہیپاٹائیٹس سی کے 88 ، دل کے امراض کے 124 ، شوگر کے 731 اور ذہنی امراض کے 223 قیدی مریض شامل ہیں مجموعی طور پر ان امراض کے 1385 قیدی ہیں جن کا جیلوں کے اندر موجود ہسپتالوں علاج کیا جارہا ہے اگر کسی مریض کی طبیعت زیادہ خراب ہوتی ہے تو اس کو جیل سے باہر ہسپتالوں میں علاج کے لئے بھیجا جاتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں