اشرف غنی کی گرفتاری کے لیے انٹر پول سے رابطہ
شیئر کریں
افغان سفارتخانے نے انٹرپول سے کہا ہے کہ وہ اشرف غنی کی گرفتاری میں مدد فراہم کرے۔عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق تاجکستان میں قائم افغان سفارتخانے نے انٹرپول سے اپیل کرنے سے قبل عمارت کی دیواروں پر آویزاں سابق افغان صدر اشرف غنی کی تصاویر اتار دیں۔خبر رساں ایجنسی کے مطابق تاجکستان میں قائم افغان سفارتخانے کی دیوار پر امراللہ صالح کی تصویر لگادی گئی ہے جنہوں نے گزشتہ روز نامعلوم مقام سے یہ دعوی کیا تھا کہ اشرف غنی کے فرار ہونے کے بعد آئینی اعتبار سے وہ اب افغانستان کے صدر ہیں۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ سابق افغان صدر اشرف غنی کی طرح امر اللہ صالح کے متعلق بھی تاحال مصدقہ اطلاع نہیں ہے کہ وہ کہاں ہیں؟ البتہ انہوں نے دعوی کیا ہے کہ وہ افغانستان ہی میں موجود ہیں۔تاجکستان میں قائم افغانی سفارتخانے نے انٹرپول سے اپیل کی ہے کہ وہ ملکی دولت لوٹ کر فرار ہونے والے اشرف غنی سے ملکی دولت واپس دلوائے۔خبر رساں ایجنسی کے مطابق سفارتخانے کی جانب سے انٹرپول سے کہا گیا ہے کہ وہ سابق افغان صدر اشرف غنی کے ساتھ ساتھ حمداللہ محب اور فضل محمود کی گرفتاری کو بھی یقینی بنائے۔سابق افغان صدر اشرف غنی کے بیرون ملک فرار ہونے پر عالمی ذرائع ابلاغ نے بتایا تھا کہ وہ اپنی 200 رکنی ٹیم کے ہمراہ فرار ہوئے ہیں۔روسی ذرائع نے اس ضمن میں دعوی کیا تھا کہ اشرف غنی ملک سے جاتے ہوئے چار گاڑیوں اور ایک ہیلی کاپٹر کو ڈالروں سے بھر کر اپنے ہمراہ لے گئے ہیں جب کہ جگہ نہ ہونے کی وجہ سے انہیں بہت بڑی تعداد میں امریکی ڈالرز پھینکنا بھی پڑے تھے۔