اپنی وزارت داخلہ ہوتے ہوئے ہمارے خلاف فیصلے ہوئے، پرویز رشید
شیئر کریں
اسلام آباد (بیورو رپورٹ) سابق وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ حکومت میں ہوتے ہوئے ہمارے خلاف بہت کچھ ہوگیا، اپنی وزارت داخلہ ہوتے ہوئے ہمارے خلاف فیصلے ہوئے۔ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ یہ سازش جنرل (ر) پرویز مشرف کی بد روح نے کی، تاہم ان کے وزیراعظم صبر سے کام لیتے ہیں، پاکستان میں ایک بدروح پھرتی ہے، جس کو میں مشرف کی بدروح قرار دیتا ہوں، یہ بدروح سیاسی جماعتوں، سیاسی ذہنوں اور اداروں میں بھی ہے۔پرویز رشید نے کہا کہ پہلے وزراء اعظم کو نکالا جاتا تھا تو لوگ دو ماہ میں ان کا نام بھی بھول جاتے تھے، وہ خاموشی سے گھرجاتے تھے، لیکن اب ایسا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ مشرف کو ہم نے نہیں بھیجا، لیکن روک بھی نہیں سکے اور روکنے میں باقی اداروں نے ہمارا ساتھ نہیں دیا، مشرف کو روکنے کا کام ہم اکیلے نہیں کرسکتے تھے، وہ خود اپنی زبان سے کہہ چکے ہیں انہیں بھیجنے میں کسی اور نے مدد کی تھی۔ پرویز رشید نے کہا کہ ڈان لیکس پر جمہوریت کوبچانے کے لیے قربانی دی، سیاسی کارکن کا کردار پہلے بھی ادا کرتا تھا اور اب بھی ادا کرتا جارہا ہوں۔سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ بہت سی باتیں وقت کے ساتھ ساتھ ثابت ہوجاتی ہیں، جمہوریت ابھی ناتواں ہیں، لڑکھڑاتی ہے دھکے کھاتی ہے، اسی کے لیے قربانی دی۔پرویز رشید نے کہا کہ تحریک انصاف نے ایک مہرے کا کردار ادا کیا، ہمیں اس سوچ کو تبدیل کرناپڑے گا، راستہ روکنا ہوگا اور اس کا مقابلہ بھی کرنا ہوگا۔