میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تمام قانون سازی آئین کے مطابق ہے ، کوئی بل واپس نہیں لیںگے، حکومت کااعلان

تمام قانون سازی آئین کے مطابق ہے ، کوئی بل واپس نہیں لیںگے، حکومت کااعلان

ویب ڈیسک
هفته, ۱۹ جون ۲۰۲۱

شیئر کریں

وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے قومی اسمبلی میں کی گئی تمام قانون سازی کوآئین اور قواعد کے مطابق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابی اصلاحات سے وہ لوگ خوفزدہ ہیں جنہوں نے تیس تیس ہزار جعلی ووٹ بنائے، حکومت کوئی بل بھی واپس نہیں لے گی، اپوزیشن کے پاس شفاف انتخابات کے انعقاد کا کوئی نسخہ ہے تو سامنے لائے، شفاف الیکشن کسی حکومت یا اپوزیشن کا مسئلہ نہیں ،پوری قوم کا مسئلہ ہے،حکومت صاف اور شفاف انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریگی،الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں تیاری کے آخری مراحل میں ہیں،الیکشن کمیشن نے پریس ریلیز کے ذریعے انتخابی اصلاحات پر اعتراضات ظاہر کیے ، اچھا ہوتا حکومت سے بات کرتے ،بات نہ بنے تو پھر عوام یا میڈیا میں جاتے، اب بھی دروازہ کھلا ہے ،قانون سازی کا مینڈیٹ صرف پارلیمنٹ کو ہی حاصل ہے۔جمعہ کو یہاں وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ساری قوم نے اپوزیشن کا رویہ دیکھا ہے، اپوزیشن نے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا بائیکاٹ کیا، وزیراعظم کو اسمبلی میں پہلی تقریر نہیں کرنے دی گئی، قومی اسمبلی میں تین تین بار کورم کی نشاندہی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں جتنی بھی قانون سازی ہوئی ہے آئین اور قانون کے تحت کی گئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ انتخابی اصلاحات سے وہ لوگ خوفزدہ ہیں جنہوں نے تیس تیس ہزار جعلی ووٹ بنائے، اپوزیشن کے پاس شفاف انتخابات کے انعقاد کا کوئی نسخہ ہے تو سامنے لائے، حکومت صاف اور شفاف انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے انتخابی اصلاحات اور بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے حوالے سے کئی فیصلے ہیں، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سے حکومت سنجیدہ ہے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ انتخابی عمل کو زیادہ سے زیادہ شفاف بنایا جائے مگر اپوزیشن ای وی ایم کے معاملے پر سنجیدہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ شفاف الیکشن کسی حکومت یا اپوزیشن کا مسئلہ نہیں ،پوری قوم کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کوئی بھی بل واپس نہیں لے گی۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں ،ہم ان کو شریک اقتدار کرنے کیلئے بل لائے ہیں، ان کو ووٹ کا حق ملنا چاہیے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں