نوازشریف کی ضبط شدہ جائیدادنیلام کرنے کافیصلہ
شیئر کریں
سابق وزیراعظم نواز شریف کی شیخوپورہ میں ضبط شدہ جائیدادیں 20 مئی کو نیلام کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی شیخوپورہ میں ضبط شدہ جائیدادیں نیلام کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس حوالے سے ڈی سی شیخوپورہ نے بولی کی تاریخ 20 مئی مقرر کردی ہے۔دوسری جانب احتساب عدالت کی طرف سے توشہ خانہ ریفرنس میں اشتہاری سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی جائیداد ضبطگی کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ۔میاں اقبال برکت، اسلم عزیز اور محمد اشرف ملک کی طرف سے دائر الگ الگ درخواستوں میں جج احتساب عدالت، ڈپٹی کمشنر لاہور ،ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ، نیب اور ڈپٹی ڈائریکٹر وتفتیشی افسر نیب محمد راحیل اعظم کو فریق بنایاگیا۔ درخواست میں موقف اختیار کیاگیاکہ مکان نمبر135 اپرمال لاہوراتفاق گروپ کااثاثہ ہے ،میاں محمد شریف، میاں محمد شفیع، میاں معراج الدین، میاں برکت علی، میاں عبدالعزیز اورمیاں ادریس بشیر فیملیوں کی مشرکہ ملکیت ہیں۔ درخواست میں موقف اختیار کیاگیاکہ نواز شریف کی شیخوپورہ میں ضبط شدہ جائیدادیں 20 مئی کو نیلام کرنے کی تاریخ مقرر کردی،شیخوپورہ کی 88 کنال اراضی نواز شریف سے خرید چکا ہوں،نواز شریف کو 75 ملین روپے کی ادائیگی بھی کی جاچکی ہے۔درخواست میں موقف اختیار کیاگیاکہ نسیل ڈیڈ پر عمل درآمد کے لیے سول کورٹ سے رجوع کررکھا ہے، زمینیں پٹے پر لیکر بھاری سرمایہ کاری کی۔درخواست میں موقف اختیار کیاگیاکہ پھلوں کے باغ پر لگا سرمایہ ابھی واپس نہیں ہوا،نیلامی سے میری سرمایہ ضائع ہونے کا خدشہ ہے؎ درخواست گزا وں نے استدعا کی کہ احتساب عدالت کا مذکورہ فیصلہ کالعدم قرار دیاجائے، عدالت متعلقہ حکام کو نیلامی کے اقدامات سے روکا جائے۔