کراچی میں بدترین ہیٹ ویو :کے الیکٹرک کی نااہلی کھل کر سامنے آگئی
شیئر کریں
صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بدترین ہیٹ ویو جاری ہے، ایسے میں بجلی کی ترسیل کے ادارے کے الیکٹرک کی نااہلی کھل کر سامنے آگئی، شہر کے کئی علاقوں میں کئی کئی گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں قیامت خیز گرمی نے ایک بار پھر بجلی کی ترسیل کے ادارے کے الیکٹرک کی نااہلی کا پول کھول دیا۔ گرمی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ہی بجلی کی بندش میں بھی اضافہ ہوگیا۔لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی دن میں 3 بار ایک ایک گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے، پہلے سے لوڈ شیڈنگ والے علاقوں میں 3 بار ڈھائی سے 3 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔کے الیکٹرک کا شکایتی مرکز اور آپریشن کا عملہ شکایات دور کرنے میں ناکام ہے، ملیر ماڈل کالونی، معین آباد، نیو کراچی اور نارتھ ناظم آباد بلاک اے میں رات 1 بجے سے بجلی بند ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ شدید گرمی کے دوران فنی خرابی کے نام پر بجلی بند کی جا رہی ہے۔دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک نے دعوی کیا ہے کہ کراچی میں 3 ہزار میگا واٹ سے زائد بجلی کی رسد جاری ہے جو 19 سو فیڈرز کے ذریعے کی جارہی ہے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ کچھ علاقوں میں کنڈوں کے استعمال سے فالٹ سامنے آرہے ہیں۔ ڈی ایچ اے اور کلفٹن کے چند مقامات سے تکنیکی شکایات ہیں جن پر کے الیکٹرک کا عملہ کر رہا ہے۔نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بھی میڈیا پر چلنے والی سندھ میں بدترین لوڈ شیڈنگ کی خبروں کا نوٹس لے لیا۔ نیپرا نے کراچی، سکھر اور حیدر آباد میں نیپرا دفاتر کو فیلڈ پر جا کر کا جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے۔نیپرا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تمام دفاتر کو آج شام تک لوڈ شیڈنگ پررپورٹس جمع کروانے کی ہدایت کردی گئی ہے، اتھارٹی ان دفاتر کی رپورٹس کی روشنی میں مزید ایکشن لے گی۔