میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ کابینہ کی تشکیل میں پیپلزپارٹی کے دھڑے بے نقاب

سندھ کابینہ کی تشکیل میں پیپلزپارٹی کے دھڑے بے نقاب

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۹ اپریل ۲۰۲۴

شیئر کریں

(رپورٹ:شاہنواز خاصخیلی) سندھ کابینہ کا دوسرا مرحلہ، پیپلزپارٹی میں اندرونی اختلافات سامنے آ گئے، مہیش ملانی کی مخالفت کے باعث ارباب لطف اللہ اور سردار شاہ کی مخالفت کے باعث قاسم سراج سومرو وزارت سے محروم ، تھرپارکر سے دوست محمد راہمون وزارت لینے میں کامیاب، سانگھڑ کا ڈیرو خاندان بھی وزارت نہ لے سکا ، مخدوم خاندان میں بھی اختلافات ، مکیش کمار چاؤلہ ، امتیاز شیخ ، آغا سراج درانی بھی وزارت کی دوڑ سے باہر ہوگئے ۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ کا دوسرا مرحلہ مکمل ہونے کے ساتھ ہی پیپلزپارٹی میں اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں، عام انتخابات کے دوران پیپلزپارٹی مخالف ارباب غلام رحیم کی حمایت اور مہیش کمار ملانی کی اندرونی مخالفت کے باعث ارباب لطف اللہ وزارت سے محروم ہوگئے ہیں، ذرائع کے مطابق تھرپارکر کے رکن قومی اسمبلی مہیش ملانی کی مخالفت کے باعث ارباب لطف اللہ کو وزارت نہیں دی گئی، ننگرپارکر سے منتخب رکن سندھ اسمبلی قاسم سراج سومرو عمرکوٹ سے منتخب رکن سندھ اسمبلی اور صوبائی وزیر سید سردار علی شاہ کی مخالفت کے باعث وزارت لینے میں ناکام رہے، قاسم سراج سومرو کے بھائی پر عام انتخابات میں عمرکوٹ میں پیپلزپارٹی مخالف امیدواروں کی اندرونی حمایت کے الزامات ہیں، سانگھڑ کا ڈیرو خاندان بھی وزارت لینے میں ناکام رہا جبکہ سانگھڑ کے تحصیل شہدادپور سے منتخب شاہد سلام تھیم وزارت لینے میں کامیاب رہے، مخدوم خاندان میں اختلافات کے باعث ایم این اے مخدوم جمیل الزمان کے بیٹے مخدوم محبوب الزمان کو صرف وزارت بحالی دی گئی، محکمہ ریونیو کا قلمدان سابق سندھ حکومت میں مخدوم محبوب الزمان کے پاس تھا جبکہ ذرائع کے مطابق محکمہ رویونیو کی وزارت کو سسٹم کے ذریعے چلایا جائے گا ، سندھ کابینہ کے دوسرے مرحلے میں بھی امتیاز شیخ ، مکیش کمار
چاولہ اور آغا سراج درانی کو مکمل طور پر آؤٹ کردیا گیا ہے ، شکارپور سے منتخب امتیاز شیخ کے بجائے شکارپور سے عابد بھیو کو وزارت دی گئی ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں