200 ارب سے زائد کا منی بجٹ تیار،رواں ماہ آرڈیننس لایا جائے گا
شیئر کریں
150 سے 200 ارب سے زائد کا منی بجٹ تیارکر لیا گیا اور اس حوالے سے رواں ماہ آرڈیننس لایا جائے گا،یکم فروری 2023 سے منی بجٹ پر عملدرآمد شروع ہو گا۔ اے آر وائے نیوز نے ذرائع وزارت خزانہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ منی بجٹ کے ذریعے درآمدات پر فلڈ لیوی عائد کی جائے گی جبکہ درآمدی خام مال اور فرنشڈ چیزوں پر فلڈ لیوی عائد ہو گی۔آرڈیننس کے ذریعے درآمدی لگڑری آئٹمز پر 3 فیصد فلڈ لیوی لگائی جائے گی،جن درآمدی اشیاء پر کسٹم ڈیوٹی صفر ہے ان پر ایک فیصد فلڈ لیوی عائد کی جائے گی،مقامی سطح پر بھی فلڈ لیوی عائد کیے جانے کا امکان ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اس حوالے سے بریفنگ دے دی ہے،جبکہ منی بجٹ پر آئی ایم ایف کو بھی اعتماد میں لیا گیا ہے۔دوسری جانب ڈالر کو ترستی پاکستان معیشت رواں مالی سال مزید 1 اعشاریہ 1 ارب ڈالر سے محروم ہو گئی ہے۔معیشت کے استحکام کے پروگرام رائز کے لیے 45 کروڑ ڈالر ملنا تھے۔سستی توانائی کے پروگرام کے لیے 60 کروڑ ڈالر ملنے تھے۔عالمی بینک نے 1 اعشاریہ 1 ارب ڈالر کے پراجیکٹ کے لون مؤخر کر دئیے کیونکہ عالمی بینک کو حکومت کی معاشی حکمت عملی سے اختلاف ہے۔عالمی بینک نے رائز ٹو اور پیس ٹو پراجیکٹ کے فنڈز روک دئیے۔ فنڈنگ آئندہ مالی سال میں کچھ معاشی اقدامات سے مشروط کر دی،عالمی بینک نے شرط رکھی ہے کہ پاکستان کو امپورٹس پر اضافی ٹیکس کم کرنا ہوگا۔ قبل ازیں یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین مذاکرات تعطل کا شکار ہیں،آئی ایم ایف نے مذاکرات مطالبات پر پیشرفت سے مشروط کر دئیے۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار آئی ایم ایف کے سخت رویے سے پریشان ہے جبکہ پاکستان کو ڈالر ایکسچینج ریٹ فری فلوٹ کرانا چاہتا ہے۔