پیپلزپارٹی حیدرآباد میں اختلافات برقرار
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی ) پیپلزپارٹی حیدرآباد میں اختلافات برقرار، مہنگائی کے خلاف دھرنے میں جام خان شورو گروپ نے شرکت نہ کی، ضلع کونسل کے سامنے دھرنے، مولا بخش چانڈیو، صغیر قریشی، علی محمد سھتو و دیگر کی شرکت، وفاقی حکومت ہر سطح پر ناکام ہوچکی ہے، رہنما، تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی حیدرآباد میں اختلاف برقرار ہیں، پیپلزپارٹی قیادت کی کال پر حیدرآباد میں مہنگائی اور وفاقی حکومت کے خلاف دیے گئے دھرنے میں صوبائی وزیر جام خان شورو، ایم پی اے جبار خان سمیت جام خان گروپ کے حامیوں نے شرکت نہیں کی، پیٹرولیم مصنوعات، بجلی، گیس سمیت اشیاء صرف کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف پاکستان پیپلز پارٹی حیدرآباد کی جانب سے ضلع کونسل کے سامنے وفاقی حکومت کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں بڑی تعداد میں پیپلز پارٹی اور اس کی ذیلی تنظیموں کے کارکنان نے شرکت کی۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ جب سے نالائق اور بدنصیب حکومت آئی ہے عوام کو پریشان کرکے رکھ دیا، جب بھی ان کے شہر میں لسانیت کی بات کی گئی پیپلزپارٹی نے اسے امن کا گہوارہ بنایا، سندھ کے ساتھ زیادتیوں کا سلسلہ ختم ہونا چاہہے، ایک وفاقی وزیر کہتا ہے کہ گیس ہم پیدا کرتے ہیں، گیس سب سے زیادہ سندھ پیدا کرتا ہے ہمیں گیس نہیں ملتی، اب یہ ڈرامے بازیاں بند ہونا چاہیے۔ ضلعی صدر صغیر قریشی اور دیگر نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے ملک کے غریب عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے۔ مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے۔ بجلی، گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں میں میں کئی کئی مرتبہ اضافے کردیا جاتا ہے جس کی وجہ سے ہر چیز کی قیمتیں بڑھتی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جو دوسروں کو چور کہتے تھے آ ج خود سب سے بڑے چور ثابت ہوئے ہیں، وفاقی حکومت ہر سطح پر ناکام ہوچکی ہے اور وہ ہٹ دھرمی کی بنیاد پر حکومت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام اس حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ جب تک یہ حکمران برسر اقتدار رہیں گے ملک کے عوام پریشان رہیں گے۔