میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پورٹ قاسم ، ٹھیکوںکے اجراء اور منسوخی کی آڑ میں کروڑوں کمالیے

پورٹ قاسم ، ٹھیکوںکے اجراء اور منسوخی کی آڑ میں کروڑوں کمالیے

ویب ڈیسک
منگل, ۱۹ مارچ ۲۰۲۴

شیئر کریں

پورٹ قاسم اتھارٹی نے ٹھیکے جاری کرنے میں قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑادیں۔ کروڑوں روپے کے ٹھیکے منسوخ کر کے اضافی رقم پر من پسند ٹھیکیداروں کو جاری کر دیے۔ ذرائعکے مطابق پورٹ قاسم اتھارٹی کی انتظامیہ نے مالی سال 21۔ 2020 کے دوران نارتھ ویسٹ انڈسٹریل زون میں سڑک کی تعمیر کا سچل انجینئرنگ ورکس کو جاری کیا گیا ایک ارب 56 کروڑ روپے کا ٹھیکہ منسوخ کیا ٹھیکہ منسوخ کرنے اور لاگت میں اضافے کے باعث 5 کروڑ 76 لاکھ روپے کا نقصان ہوا ، اسی طرح پانی کی فراہمی کا ٹھیکہ نورالحق اینڈ برادرز کو 37 کروڑ روپے میں جاری کر کے بعد میں منسوخ کیا گیا ، لاگت میں اضافے کے باعث 2 کروڑ 25 لاکھ روپے کا نقصان ہوا ، اسی طرح نیشنل لاجسٹک سیل کو سیوریج کا جاری کیا گیا 85 کروڑ روپے کا ٹھیکہ منسوخ کیا گیا ٹھیکہ منسوخ کرنے اور لاگت میں اضافے کے باعث 2 کروڑ 35 لاکھ روپے کا نقصان ہوا ، مئی 2022 میں پورٹ قاسم اتھارٹی انتظامیہ کو آگاہ کیا گیا انتظامیہ نے دعوی کیا کہ بولی کی مدت میں صرف 11 دن باقی رہنے کے باعث ٹھیکے منسوخ کیے گئے ، پورٹ قاسم اتھارٹی نے بعد میں تمام ٹھیکے اضافی لاگت پر دوبارہ جاری کیے جس کے باعث قومی ادارے کروڑوں روپے کا نقصان ہوا جبکہ پورٹ انتظامیہ نے نومبر 2020 میں پارک اور دوسرے گرین ایریاز کا ٹینڈر جاری کیا جس میں ایم ایم ایسوسی ایٹس نے سندھ سیلز ٹیکس جمع نہیں کروایا لیکن اس کے باوجود ایم ایم ایسوسی ایٹس کو 4 کروڑ 95 لاکھ روپے کا ٹھیکہ جاری کیا گیا۔ اعلی حکام نے پورٹ انتظامیہ کو آگاہ کیا جس پر انتظامیہ نے موقف اختیار کیا کہ ٹھیکیدار 13 فیصد ٹیکس ایس آر بی میں جمع کروانے کا پابند ہے جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیکس جمع نہ کروانے والے ٹھیکیدار کو کروڑوں روپے کا ٹھیکہ کیوں جاری کیا گیا ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں