سیسی میں ایک ارب 30کروڑ روپے کی کرپشن ،افسران ریکارڈسمیت طلب
شیئر کریں
اینٹی کرپشن کے تحقیقاتی افسر نے ایک ارب 30کروڑ روپے کی کرپشن کے الزام میں سیسی کے ڈاکٹر ممتاز شیخ، ڈاکٹر غلام مصطفی ابڑو اور دیگر افسران کو ریکارڈ سمیت بیان دینے کے لیے طلب کر لیا۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن سندھ کے ضلع شرقی زون نے کمپلین نمبر 109/19 کی انکوائری میں محکمہ لیبر کے ماتحت ادارے سندھ سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن (سیسی) کے کمشنر کو خط ارسال کیا ہے ، جس کے تحت ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن کے سابق میڈیکل ایڈوائزر ڈاکٹر ممتاز شیخ، موجودہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ولیکا اسپتال ڈاکٹر غلام مصطفی ابڑو، سابق ڈائریکٹر ایڈمن ڈاکٹر اکبر پلیجو، سابق پی اے اور موجودہ سوشل سیکورٹی آفیسر عمران سومرو، ڈاکٹر ندیم خالد خان اور محمد طیب کو تمام ریکارڈ و ڈاکومنٹس سمیت کمپلین نمبر 109/2019میں اپنا بیان ریکارڈ کروانے کے لیے محکمہ اینٹی کرپشن، ڈسٹرکٹ ایسٹ زون کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اسد اقبال آرائیں نے طلب کر لیا ہے ۔ یاد رہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن سندھ گذشتہ 2 سال سے ایک ارب 30 کروڑ کی کرپشن کے معاملہ کی بھی انکوائری کررہا ہے لیکن تا حال اس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے ۔ محکمہ اینٹی کرپشن آئے روز کرپشن کے الزامات کے نام پر سیسی کے مختلف دفاتر کو نوٹس جاری کرتا ہے ان سے کئی کئی سالوں کا ریکارڈ پیش کرنے کا کہا جاتا ہے ۔ لیکن اس کے بعد پس پردہ ایسا کچھ ہوتا ہے کہ آج تک ان انکوائریوں اور تحقیقات کا کوئی نتیجہ سامنے نہیں آسکا ہے ۔