میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کی حتمی تاریخ کا اعلان کریٗ حافظ نعیم الرحمن

الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کی حتمی تاریخ کا اعلان کریٗ حافظ نعیم الرحمن

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۸ نومبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے سندھ ہائی کورٹ میں بلدیاتی انتخابات کے مسلسل التواء کے خلاف جماعت اسلامی کی جانب سے دائر پٹیشن پر ہائی کورٹ کے فیصلے کو تاریخی قراردیتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی میں فوری طور پر بلدیاتی انتخابات کا حتمی تاریخ کااعلان کیا جائے اور سندھ حکومت کو بھی پابند کیا جائے کہ وہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے انتظامات کرے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ اب22نومبر کو الیکشن کمیشن کو بھی اپنے محفوظ فیصلے کا اعلان کرنا ہے ،الیکشن کمیشن کے اسلام آباد میں منعقد ہ اجلاس میں بھی ہم نے کراچی کے عوام کی بھرپور نمائندگی کی جب کہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نے باہمی گٹھ جوڑسے انتخابات کے التواء کی بات کی ،حقیقت یہ ہے کہ دونوں جماعتیں کراچی میں بلدیاتی انتخابات کروانا ہی نہیں چاہتی ،انتخابات سے فرار کے لیے ایک جانب سندھ حکومت مسلسل پولیس کی نفری کا بہانہ بنا رہی ہے دوسری جانب ایم کیو ایم حلقہ بندیوں اور درست مردم شماری کے نام پر وقت گزاری کررہی ہے ،مردم شماری ،حلقہ بندیوں کا مسئلہ ہو یا اختیارات کا مسئلہ ہو یہ سارے مسائل انہی دونوں جماعتوں نے کراچی کے عوام پر مسلط کیے ہیں ،مردم شماری 2017میں ن لیگ کے زمانے میںہوئی پھر اس جعلی مردم شماری کو تحریک انصاف اور ایم کیو ایم نے مل کر نوٹیفائی کیا جس میں کراچی کی آبادی آدھی کردی گئی ،جہاں تک حلقہ بندیوں کا تعلق ہے اس پر ہم نے بھی اپنے بھرپور تحفظات کا اظہار کیا بلکہ ہم نے تو الیکشن کمیشن اور عدالتوںسے بھی رجوع کیا لیکن ایم کیو ایم نے اس سلسلے میں کوئی کام نہیں کیا اور جب الیکشن کااعلان ہوا تو ایم کیو ایم نے ایک سازش کے تحت حلقہ بندیوں کے حوالے سے پٹیشن فائل کردی تاکہ الیکشن کو روکا جاسکے اس کے پیش نظر حلقہ بندیوں کو درست کرانا نہیں ہے بلکہ الیکشن سے فرار حاصل کرنا ہے اور اس میں سندھ حکومت برابر کی شریک رہی ۔انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے اجلاس میں سندھ حکومت نے بلدیاتی انتخابات کے التواء کے حوالے سے تمام دلائل ایسے دیے جوکہ نا قانوناً درست تھے اور نہ اس کا حقائق سے کوئی تعلق تھا ،خود ان کی اپنی ہی دی گئی رپورٹ میں نقائص تھے ،پولیس کی نفری کے حوالے سے مختلف رپورٹس پیش کیں جس سے واضح معلوم ہوتا ہے کہ سندھ حکومت قصداً انتخابات نہیں کروانا چاہتی ، حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے گائوں اور دیہاتوں کی سطح پر سیلاب زدگان کی امداد کے لیے کیمپ اورخیمہ بستیاں قائم کیں اور ہر ممکن طریقے سے سیلاب زدگان کی امداد کررہے ہیں ،لیکن سندھ حکومت نے جو رپورٹ پیش کی وہ غلط بیانی پر مشتمل تھی ،اس کے باوجود سندھ حکومت اس بات پر قائم ہے کہ الیکشن کو مزید تین ماہ کے لیے ملتوی کیا جائے ۔انہوں نے کہاکہ شہر میں صاف وشفاف انتخابات کے لیے ضروری ہے کہ شہر میں ناجائز سیاسی ایڈمنسٹریٹر کو برطرف کیا جائے اور ترقیاتی کاموں کے نام پر جو کرپشن کی جارہی ہے اسے ختم کیا جائے ، پہلے جو سڑکیں بنائی جا تی تھیں وہ بارش سے ٹوٹ جاتی تھیں اور اب جو بنائی جارہی ہیں وہ بارش کے بھی ٹوٹ رہی ہیں ،کرپشن کے نئے ریکارڈقائم کیے جارہے ہیں ،ہم اس لوٹ مار اور کرپشن کو بے نقاب کرتے رہیں گے اور اس کے خلاف قانونی کاروائی بھی کریں گے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں