صائمہ عربین ولا ز کے الاٹیز کا حقوق مانگنا جرم بن گیا
شیئر کریں
صائمہ بلڈرز اینڈ ڈویلپرز سے صائمہ عربین ولا ز کے الاٹیز کا حقوق مانگنا جرم بن گیا، جائز حقوق مانگنے پر الاٹیز کے گھروں پر دھاوا بول کر پریشان کرنا شروع کردیا گیا، گھر پر شور شرابے کے باعث معذور بچے کی حالت خراب ہوگئی، الاٹیز نے سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کردی، آئی جی سندھ پولیس کو بھی شکایت ارسال کی ۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق صائمہ بلڈر ز اینڈ ڈولپرز کی گڈاپ ٹائون کی دیھ جام چکرو، تپو منگھوپیر میں واقع رہائشی اسکیم صائمہ عربین ولاز کے الاٹیز کو مکانات کی لیز، نقشہ ، ڈومیسٹک گیس اور پانی کی فراہمی نہیں کی، الاٹیز نے حقوق کے لیے بار بار صائمہ بلڈرز اینڈ ڈولپرز کے ذمہ داروں سے رابطہ کیا لیکن کوئی مثبت جواب نہیں ملا، جس پر الاٹیز نے سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن نمبر 113/2021 دائر کی، پٹیشن کی پیرا نمبر 14میں الاٹیز نے تحریر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ صائمہ عربین ولاز میں حقوق طلب کرنے پر صائمہ بلڈرز اینڈ ڈولپرز کی بدترین بلیک میلنگ، شدید دبائو ، تشدد برداشت کررہے ہیں، اس کے علاوہ ایف آئی آرز بھی درج ہورہی ہیں، صائمہ عربین ولا کے ایک مکین نے آئی جی سندھ پولیس کو شکایت ارسال کی کہ رہائشی اسکیم کے ذمہ داروں آصف اقبال اور سہیل رضا نے سیکیورٹی انچارج آصف اور دیگر عملے کو میرے گھر پر نصب گیس میٹر اتارنے کے لیے بھیجا، سیکیورٹی عملے، غنڈہ عناصر نے خواتین کے ساتھ بدتمیزی کی اور شور شرابہ کرتے ہوئے گیس میٹر اتار لیا، دروازے کو ڈنڈے مارنے اور شور کی وجہ سے میرے معذور بچے 14 سال کے محمد احمد نے سانسیں روک لیں جسے اہل خانہ نے طبی امداد دی تو اس کی طبیعت بحال ہوئی،گھر کے سامنے شور کرنے، دروازے کو ڈنڈے مارنے اور گیس میٹر اتارنے پر معذور بچہ محمد احمد ذہنی دبائو میں ہے ۔ صائمہ عربین ولاز کے الاٹیز کی آئی جی سندھ پولیس کو درخواست پر قانونی رائے طلب کی گئی ہے ، قانونی رائے سامنے آنے کے بعد معاملے پر مزید پیش رفت ہوگی۔