میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ندیم قمر سسٹم سے این آئی سی وی ڈی تباہ

ندیم قمر سسٹم سے این آئی سی وی ڈی تباہ

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۸ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

کراچی (رپورٹ:مسرور کھوڑو) این آئی سی وی ڈی میں ملازمین نے نگران وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر سے کرپشن، بے ضابطگیوں اور دیگر غیرقانونی امور پر فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا ہے ، گزشتہ پیپلزپارٹی حکومت کی جانب سے غریب عوام کی سہولیات کے لیے بنائے گئے قومی ادارے کو ندیم قمر سسٹم نے تباہی کے کنارے پر پہنچادیا، مریضوں کے علاج کی فری سروس ڈیڑھ سال سے بندکر کے،مال بناؤ پروگرام کے تحت پرائیویٹ طور پر چلائی جا رہی ہے ۔رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی گزشتہ حکومت کی جانب سے نظام صحت کو بہتر بنانے کے لیے قومی ادارا برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) قائم کیا گیا، جس کی سالانہ خطیر رقم کی بجٹ جاری ہوتی ہے کہ غریب لوگوں کو مفت طبی سہولیات فراہم کی جائیں، حکومت کی جانب سے رواں سال این آئی سی وی ڈی کے لئے 16 ارب 70 کروڑ روپے بجٹ جاری کیا گیا، لیکن ادارے پر قابض ندیم قمر سسٹم کے باعث 2ہزار سے زائد ملازمین کو دو دو ماہ کی تنخواہوں سے محروم کرکے من پسند ٹھیکیداروں پر نوازشیں کی جارہی ہیں اورسامان کی سپلائی کم اور پیسے پورے دیے جا رہے ہیں، این آئی سی وی ڈی میں فری سروس پر اینجو پلاسٹی، اینجو گرافی اور فری بائی باس ٹریٹمنٹ ڈیڑھ سال سے بند کر دیا گیا ہے جبکہ وہاں پر و ہی علاج پرائیویٹ طور پر کیا جا رہا ہے ، اسپتال کے اسٹاف نے وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر سے مطالبہ کیا ہے کہ این آئی سی وی ڈی میں کرپشن، بے ضابطگیوں اور دیگر جاری غیرقانونی امور پر فوری نوٹس لے کر 5سال کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے ، اس کے متعلق اسپتال انتظامیہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن جواب موصول نہ ہو سکا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں