محکمہ زراعت، زرعی ادویات ساز کمپنیوں سے ماہانہ لاکھوں روپے لینے کا انکشاف
شیئر کریں
(رپورٹ :علی نواز) محکمہ زراعت سندھ، زرعی ادویات ساز کمپنیوں سے ماہانہ لاکھوں روپے لینے کا انکشاف ، 80 سے زائد کمپنیوں سے ماہانہ منتھلی کی جاتی ہے، منتھلی کے عوض کمپنیوں کے تمام پراڈکٹس کو کھلے عام فروخت کرنے کی اجازت، ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن نے زرعی ادویات کی کمپنیوں کو کھلی چھوٹ دے دی۔تفصیلات کے مطابق محکمہ ایگریکلچر ایکسٹینشن حیدرآباد کے آشیرباد سے جعلی اور غیر معیاری زرعی ادویات کی فروخت جاری ہے، ذرائع کے مطابق 80 سے زائد زرعی ادویات کی کمپنیوں سے ماہانہ لاکھوں روپے منتھلی لی جاتی ہے اور کم سے کم سیل رکھنے والی کمپنی سے ایک لاکھ تک ماہانہ منتھلی لی جاتی ہے، ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن کا مبینہ فرنٹ مین ریٹائرڈ ملازم تمام وصولی کرتا ہے اور منتھلی کے عوض کمپنیوں کو اپنے پراڈکٹس کھلے عام فروخت کرنے کی اجازت دی جاتی ہے، منتھلی دینے والے کمپنیوں کے ڈیلرز کے دکانوں سے کوئی سیمپل نہیں اٹھایا جاتا اور نہ ہی ان کو لیبارٹری بھیج کر چیک کیا جاتا ہے، 12 سال سے ڈائریکٹر جرنل ایگریکلچر ایکسٹینشن کے عہدے پر براجمان ہدایت اللہ چھجڑو نے سندھ میں غیر معیاری اور جعلی زرعی ادویات بیچنے والی کمپنیوں کو کھلی اجازت دی رکھی ہے، زرعی ادویات کی کمپنیوں اور ماہانہ منتھلی کی تفصیلات آئندہ شامل اشاعت کی جائیں گی۔