میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کے پی ٹی کرپشن کیس ،بابر غوری کے پھر ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

کے پی ٹی کرپشن کیس ،بابر غوری کے پھر ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۸ اکتوبر ۲۰۱۸

شیئر کریں

احتساب عدالت میں کے پی ٹی میں تین ارب روپے سے زائد کی کرپشن کا معاملہ ، عدالت نے سابق وفاقی وزیرمفرور ملزم بابر غوری و دیگرکے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں ۔جمعرات کو کے پی ٹی میں تین ارب روپے کرپشن کیس میں ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی ملزم جاوید حنیف و دیگر احتساب عدالت میں پیش ہوئے جہاں ایک بار پھر عدالت نے سابق وفاقی وزیرمفرور ملزم بابر غوری و دیگرکے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے، تاہم تفتیشی افسر نے مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے مہلت طلب کی جس پرعدالت نے ریفرنس کی مزید سماعت 3نومبر تک ملتوی کردی۔ریفرنس میں بابر غوری سمیت 8ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے ،دیگر ملزمان رؤف اختر فاروقی،ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی جاوید حنیف شامل ہیں ،نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان پر 2012 میں کے پی ٹی میں 940غیر قانونی بھرتیوں کا الزام ہے ،ملزمان نے قومی خزانے کو دو ارب اٹھاسی کروڑ پچپن لاکھ سترہ ہزار آٹھ سو انسٹھ روپے کا نقصان پہنچایا۔


مزید خبریں

دمشق: بشار الاسد کی شامی حکومت کے ڈرامائی زوال نے ان کی حکومت کے تاریک پہلوؤں کو بے نقاب کر دیا ہے، جن میں ممنوعہ منشیات کیپٹاگون کی صنعتی سطح پر برآمد شامل ہے۔  زرائع کے مطابق اپوزیشن فورسز نے ان اڈوں اور تقسیم کے مراکز پر قبضہ کر لیا ہے جہاں یہ نشہ آور گولیاں تیار کی جاتی تھیں اور پورے مشرق وسطیٰ میں بلیک مارکیٹ میں فروخت کی جاتی تھیں۔ ہیئت تحریر الشام کے زیر قیادت ان جنگجوؤں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے منشیات کی ایک بڑی کھیپ قبضے میں لے لی ہے اور اسے تباہ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔  ایچ ٹی ایس کے جنگجوؤں نے اے ایف پی کے صحافیوں کو دمشق کے مضافات میں ایک کوئلے کے گودام تک رسائی دی، جہاں کیپٹاگون گولیوں کو برقی آلات کے پرزوں کے اندر چھپا کر برآمد کیا جا رہا تھا۔  گودام کے نیچے موجود ایک بڑے گیراج میں، ہزاروں کی تعداد میں مٹیالے رنگ کی کیپٹاگون گولیاں نئی گھریلو وولٹیج اسٹیبلائزرز کی تانبے کی کوائلز میں چھپائی گئی تھیں۔  ابو مالک الشامی نامی ایک نقاب پوش جنگجو نے کہا،

دمشق: بشار الاسد کی شامی حکومت کے ڈرامائی زوال نے ان کی حکومت کے تاریک پہلوؤں کو بے نقاب کر دیا ہے، جن میں ممنوعہ منشیات کیپٹاگون کی صنعتی سطح پر برآمد شامل ہے۔ زرائع کے مطابق اپوزیشن فورسز نے ان اڈوں اور تقسیم کے مراکز پر قبضہ کر لیا ہے جہاں یہ نشہ آور گولیاں تیار کی جاتی تھیں اور پورے مشرق وسطیٰ میں بلیک مارکیٹ میں فروخت کی جاتی تھیں۔ ہیئت تحریر الشام کے زیر قیادت ان جنگجوؤں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے منشیات کی ایک بڑی کھیپ قبضے میں لے لی ہے اور اسے تباہ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ ایچ ٹی ایس کے جنگجوؤں نے اے ایف پی کے صحافیوں کو دمشق کے مضافات میں ایک کوئلے کے گودام تک رسائی دی، جہاں کیپٹاگون گولیوں کو برقی آلات کے پرزوں کے اندر چھپا کر برآمد کیا جا رہا تھا۔ گودام کے نیچے موجود ایک بڑے گیراج میں، ہزاروں کی تعداد میں مٹیالے رنگ کی کیپٹاگون گولیاں نئی گھریلو وولٹیج اسٹیبلائزرز کی تانبے کی کوائلز میں چھپائی گئی تھیں۔ ابو مالک الشامی نامی ایک نقاب پوش جنگجو نے کہا، "جب ہم نے گودام میں داخل ہو کر تلاشی لی، تو ہمیں پتہ چلا کہ یہ فیکٹری ماہر الاسد اور اس کے ساتھی عامر خیتی کی ہے۔" ماہر الاسد سابق صدر بشار الاسد کا بھائی تھا، اب مفرور سمجھا جا رہا ہے۔ اس پر منشیات کی منافع بخش تجارت کے پیچھے ماسٹر مائنڈ ہونے کا الزام ہے۔ شامی سیاستدان عامر خیتی پر 2023 میں برطانوی حکومت نے پابندیاں عائد کی تھیں۔ 

Author One
جمعه, ۱۳ دسمبر ۲۰۲۴

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں