افغانستان میں عام انتخابات کل ہونگے ،حفاظتی انتظامات سخت
شیئر کریں
افغانستان میں عام انتخابات انتہائی پْرخطرماحول اور خوف کے سائے میں (کل )بروز ہفتہ20 اکتوبرکو منعقد ہونگے جس کے لیے افغان حکومت نے تمام ممکنہ حفاظتی انتظامات کوحتمی شکل دی ہے جبکہ طالبان نے انتخابات کوروکنے اور ممکنہ طورپر سبوتاژ کرنے کی دھمکی دی ہے جس کی وجہ سے انتخابات کے موقع پرتشدد کے واقعات کے دوران خون خرابے کا خدشہ ہے۔
ادھرملک بھر میں بیس روز سے جاری انتخابی مہم اختتام پذیر ہوچکی ہے ۔ واضح رہے کہ انتخابی مہم کے دوران خودکش بم دھماکوں اور فائرنگ کے الگ الگ واقعات میں اب تک دس اْمیدوارہلاک ہوگئے ہیں جبکہ دو اْمیدوار وں کو اغواء کیا گیا ہے ۔ یادرہے کہ افغانستان میں سیکورٹی خدشات کے پیش نظر پارلیمنٹ کے انتخابات تین سال کی تاخیر سے منعقد کئے جارہے ہیں ۔ کل ہونے والے پارلیمانی اور ضلعی کونسلوں کے انتخابات کے لیے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں تاہم کئی صوبوں کے متعدد اضلاع کے پیشتر پولنگ اسٹیشنوں پر طالبان کے اثرو رسوخ اورامن وامان کی ناقص صورتحال کے باعث الیکشن کا انعقاد مشکل نظرآرہا ہے۔
افغان پارلیمنٹ(اْولسی جرگہ) اور ضلعی کونسلوں کے کل 2801نشستوں پر اْمیدواروں کا انتخاب کیا جائے گا۔افغان الیکشن کمیشن کے مطابق اْولسی جرگہ (افغان پارلیمنٹ) کی 249 نشستوں پر417 خواتین سمیت مجموعی طورپر2565 اْمیدوارمیدان میں کودپڑے ہیں۔ کابل سمیت ملک کے تمام 34 صوبوں میں 21 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشن قائم کئے گیے ہیں جہاں 89لاکھ18 ہزار سے زائد اہل ووٹرز اپناحق رائے دہی استعمال کریں گے جن میں سب سے زیادہ کابل میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 16 لاکھ39 ہزاراور6 سو سے زائد جبکہ سب سے کم صوبہ غزنی میں صرف57951 رجسٹرڈ ووٹرز ہیں۔