میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حکومت کی سب سے بڑی غلطی میڈیا کے ساتھ خراب تعلقات ہے، اسد عمر

حکومت کی سب سے بڑی غلطی میڈیا کے ساتھ خراب تعلقات ہے، اسد عمر

ویب ڈیسک
منگل, ۱۸ اگست ۲۰۲۰

شیئر کریں

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر برائے ترقی، منصوبہ بندی و خصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا ہے کہ ہماری حکومت کی سب سے بڑی غلطی یہ ہے کہ ہماری حکومت کے آتے ہی میڈیا کے ساتھ تعلقات ایسے بن گئے کہ جیسے ہم ایک دوسرے کے دشمن ہیں۔ ہماری دوسری غلطی احتساب کے بیانیہ کو ٹھیک ہینڈل نہ کرنا ہے ۔ جبکہ ہماری حکومت کی تیسری ناکامی اشیاء ضروریہ کی قیمتوںمیں اضافہ ہے ۔جبکہ حکومت کی پہلی کامیابی عوام کا فیصلہ سازی میں کردار یقینی بنانا ہے ۔وزیر اعظم عمران خان کے ہر فیصلے کا محور غریب عوام اور ان کی بہتری ہوتی ہے ۔ تحریک انصاف کا احساس پروگرام سب سے بڑی مثال ہے ۔ عمران خان کی دوسری بڑی کامیابی خوددار خارجہ پالیسی کا تحفظ ہے ۔ حکومت نے تمام فیصلے ملکی وقار او ربہتری کوسامنے رکھتے ہوئے کئے ۔ امریکہ ہمیشہ ڈومور کا مطالبہ کرتا تھا اب پاکستان کا معترف ہے ۔ بالاکوٹ واقعہ کے بعد بھارت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی۔ حکومت کی تیسری بڑی کامیابی نظام صحت میں بہتری اور کوروناچیلنج پر قابو پانا ہے ۔ ان خیالات کااظہار اسد عمر نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کے آتے ہی ہمارے میڈیا کے ساتھ ایسے تعلقات بن گئے جیسے ہم ایک دوسرے کے دشمن ہیں، میرے خیال میں فواد چوہدری حاصل کرنے کی کوشش کر رہا تھا وہ غلط نہیں تھا اور آخر میں کامیابی حاصل ہوئی لیکن آپ اتنے بڑے ریفارم ایجنڈا کے ساتھ آئے ہیں اور جب تک آپ عوام کو ساتھ نہ لے کر چلیں تو آپ بڑی اصلاحات کر نہیں سکتے ۔ اور آپ کا سارا بیانیہ میڈیا کے زریعہ جانا ہے اور میڈیا کو ایسے لگے کہ آپ تو ان کو ختم کرنے کے لئے آگئے ہیں اس کی وجہ سے شروع میں ہمار ے لئے بہت مشکلات پیدا ہوئیں اور میڈیا میں ہمارے بارے میں بیانیہ شروع ہوا اور اتنی جلدی شروع ہو ا جو عام طور پر سال ، ڈیڑھ سال تو پتہ بھی نہیں چلتا کہ حکومت بدلی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ دوسری چیز احتساب ہے اور عمران خان 22سال کی جدوجہد کے بعد وزیر اعظم بن گئے تو وہ احتساب کے حوالہ سے جدوجہد تھی، تاہم میرے خیال میں ہم نے احتساب کے حوالہ سے بیانیہ ٹھیک طریقہ سے ہینڈل نہیں کیا، قانون پرانی پارٹیوں کے بنائے ہوئے ہیں اور نیب کا ادارہ جس کے زریعہ احتساب ہونا ہے اس میں بھی پرانی پارٹیوں کے لگائے ہوئے لوگ ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت احتساب کے بیانیہ پر عملدرآمد میں ایک طرح سے ناکام رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کارکن سمجھ رہا ہے کہ بڑے چوروں کو سخت سزائیں نہیں ہوئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی تیسری ناکامی اشیاء ضروریہ کی قمیتوں میں اضافہ ہے ، آٹا ، چینی اور دیگراشیاء ضروریہ کی قیمتوںمیں اضافہ حکومت کے لئے پریشانی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے مافیاز کے خلاف کاروائیاں کیں تاہم اس کا آثر عوام پر نہیں پڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام سے پوچھیں تو وہ کہیں گے کہ حکومت مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام رہی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں