بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ہر چیز مہنگی ہوگئی
شیئر کریں
آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد مہنگائی کا ایک نیاطوفان برپاہوناشروع ہوگیا ہے اور آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے اعلان کے ساتھ ہی تمام اشیائے خوردنی کی قیمتوں میں یکلخت اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا بھی اعلان کیا ہے اور اس پر عمل درآمد بھی شروع ہو گیا ہے لیکن اس کمی کا فائدے سے بھی عام آدمی کو محروم رکھا گیا ہے، ٹرانسپورٹ نے کرائے کے حوالے سے اپنی من مانی جاری رکھی ہوئی ہے اور ان کو ٹوکنے اور پیٹرول کی قیمتوں کا فائدہ عوام کو دینے پر مجبور کرنے والا کوئی نظر نہیں آتا۔ معلوم یہ ہوتا ہے کہ ٹرانسپورٹروں کے سامنے انتظامیہ مکمل طورپر بے بس ہے،یہ صورت حال اس ملک کے غریب عوام کے ساتھ ایک سنگین مذاق کے مترادف ہے۔ہوناتو یہ چاہیے تھا کہ غریب عوام کوریلیف دیاجاتا مگر گزشتہ 75سال میں کسی بھی حکمران نے بجلی، آٹا،چینی،دالیں سستی کرنے کی طرف توجہ نہیں دی اورنہ ہی غریب عوام کوعلاج معالجے کیلئے صحت عامہ کی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے کوئی عملی قدم اٹھایاگیا۔ نیپرا نے کے الیکٹرک کے صارفین کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں اضافہ کردیا۔ ایک ماہ کیلئے فی یونٹ قیمت میں ایک روپے 44پیسے کا اضافہ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے۔نیپرا اتھارٹی نے ایف سی اے کی مد میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس سے اندازہ لگایاجاسکتاہے کہ اب کراچی کے شہریوں کو کئی کئی گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا عذاب بھگتنے کے باوجودبجلی کا ناقابل برداشت بل بھی جمع کرنا ہوگا۔ ادھرادارہ شماریات کے مہنگائی کے ہفتہ وار اعدادوشمارکے مطابق گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران ملک میں 21اشیاکی قیمتوں میں اضافہ ہو جس کی وجہ سے ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.23فیصد اضافہ ہوا۔