میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کیئر کاسمیٹکس،جعلی مصنوعات کی تیاری، سالانہ 19 ارب غیر قانونی آمدنی ،90 کروڑ ٹیکس چوری کا انکشاف

کیئر کاسمیٹکس،جعلی مصنوعات کی تیاری، سالانہ 19 ارب غیر قانونی آمدنی ،90 کروڑ ٹیکس چوری کا انکشاف

ویب ڈیسک
جمعرات, ۴ اکتوبر ۲۰۱۸

شیئر کریں

پلاسٹک کی مصنوعات بنانے والی کمپنی کاس لیب کے مالک پرویز اقبال کی جانب سے کیئر کاسمیٹکس کی جعلی مصنوعات کی تیاری اور اسے منظم نیٹ ورک کے ذریعے مارکیٹ کرکے سالانہ 19 ارب روپے کی غیر قانونی آمدنی اور 90 کروڑ روپے سے زائد کی ٹیکس چوری کیے جانے کا انکشاف، کاس لیب کے مالک کوکیئر کاسمیٹکس کی جعلی مصنوعات کی تیاری کے لیے ذاتی مینو فیکچرنگ یونٹس کے ساتھ ساتھ سپرنگ ٹیکس اور نمر جیسے کنٹریکٹ مینو فیکچرز کی خدمات بھی حاصل،متعلقہ اداروں سمیت کسی بھی کنٹریکٹ مینو فیکچرز اور ڈسٹری بیوٹرز کی طرف سے آج تک پرویز اقبال سے ٹریڈ مارک اور کاپی رائٹ کا تقاضا نہیں کیا گیا۔
جرأت تحقیقاتی سیل کو باوثوق ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق ملتان کی پلاسٹک کی مصنوعات بنانے والی کمپنی کاس لیب کے مالک پرویز اقبال کی جانب سے گذشتہ کئی برسوں سے کیئرکاسمیٹکس کی جعلی مصنوعات کی مینو فیکچرنگ منظم نیٹ ورک کے ساتھ کی جارہی ہے اور اس وقت کاس لیب کے تحت تیار ہونے والی کیئر کاسمیٹکس کی جعلی مصنوعات کی سیلز سالانہ 19 ارب روپے سے تجاوز کر گئی ہے جس کی وجہ سے متعلقہ اداروں کی ناک کے نیچے ایک جانب نہ صرف اربوں روپے کا غیر قانونی دھندہ ہورہا ہے بلکہ اس غیر قانونی آمدنی کے تناظر میں سیلز ٹیکس کی مدمیں قومی خزانے کو سالانہ 90 کروڑ روپے سے زائد کا ٹیکہ بھی لگایا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق کیئر کاسمیٹکس کی جعلی مصنوعات بنانے والی کمپنی کاس لیب کے مالک پرویز اقبال کی جانب سے یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ ان کی جانب سے کیئر کی جعلی مصنوعات نہ صرف ان کے ملتان میں قائم ذاتی مینو فیکچرنگ یونٹ میں تیار کی جاتی ہیں بلکہ جعلی کیئر باتھ سوپ کی تیاری کے لیے کنٹریکٹ مینو فیکچرنگ یونٹس کی خدمات بھی لے رکھی ہیں جن میں خاتون سوپ ، سپرنگ ٹیکس اور نمر نامی مینو فیکچرنگ یونٹس نمایاں ہیں یہاں حیران کن امر یہ یہ ہے کہ ان کنٹریکٹ مینو فیکچرنگ یونٹس کی جانب سے آج تک پرویز اقبال سے کیئر کاسمیٹکس کی تیاری کے لیے ٹریڈ مارک اور کاپی رائٹ کے سرٹیفیکٹس بھی طلب نہیں کیے گیے اس طرح جانے انجانے میں یہ مینو فیکچرنگ یونٹس بھی پرویز اقبال کے غیر قانونی دھندے کے شریک کار بنے ہوئے ہیں اور یہی صورتحال ڈسٹری بیوٹرز کی ہے جو ٹریڈ مارک اور کاپی رائٹ کے قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے پرویز اقبال کے غیر قانونی کاروبار کے ساتھ منسلک ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں