میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اشتعال انگیزی پر منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیںنریندر مودی

اشتعال انگیزی پر منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیںنریندر مودی

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۸ جون ۲۰۲۰

شیئر کریں

انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے چین سے سرحدی کشیدگی کے معاملے پر جمعے کو کل جماعتی کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان بھی کیا ہے،انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے لداخ میں چینی فوج سے جھڑپ میں 20 انڈین فوجیوں کی ہلاکت پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ان کا ملک امن کا خواہاں ہے لیکن اشتعال انگیزی پر منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔یہ 15 جون کو وادی گلوان میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر ہونے والی جھڑپ پر انڈین وزیراعظم کا باقاعدہ طور پر پہلا بیان ہے۔ ٹی وی پر اپنی تقریر میں نریندر مودی نے کہا کہ میں قوم کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہمارے جوانوں کی قربائی رائیگاں نہیں جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے ملک کی سالمیت اور خودمختاری اور اتحاد سب سے اہم ہے۔ انڈیا امن چاہتا ہے لیکن اگر اسے اشتعال دلایا گیا تو وہ ترکی بہ ترکی جواب دینے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی ، وزیر داخلہ امیت شاہ اور 15 ریاستوں اور مرکزی علاقوں کے وزرائے اعلی نے وادی گلوان میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کے لیے دو منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی۔انڈین وزیراعظم کے دفتر نے اس تقریر سے قبل اس معاملے پر جمعے کو کل جماعتی کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔نریندر مودی کی تقریر سے قبل انڈین حکومت کی جانب سے جھڑپ پر پہلا سرکاری بیان بدھ کو ہی وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ نے دیا۔انھوں نے کہا کہ 20 انڈین فوجیوں کی ہلاکت پریشان کن اور تکلیف دہ نقصان ہے اور قوم سرحد پر مارے جانے والے فوجیوں کی بہادری اور قربانی کبھی فراموش نہیں کرے گی۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس مشکل وقت میں قوم فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔انڈین حکام نے جھڑپ میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کے نام اور دیگر تفصیلات بھی جاری کی ہیں۔ مرنے والوں میں ایک کرنل، تین نائب صوبیدار، تین حوالدار، ایک نائیک اور 12 سپاپی شامل ہیں۔ادھر چین نے کہا ہے کہ اسے وادی گلوان میں ہونے والی سرحدی جھڑپ کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا اور انڈین فوجیوں نے سرحدی پروٹوکول کی خلاف وزری کی تھی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں