اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات میں اداروں کے کردار پر جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کردیا۔ ایک انٹرویو میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)نے فارم 47 کا فائدہ اٹھایا ہے ، لہٰذا یہ اس سے پیچھے ہٹیں اور ہماری چوری شدہ سیٹیں واپس کریں، عمران خان اور ہمارے کارکنان جو قید ہیں ان کے کیسز ختم کریں پھر ہی ان کے ساتھ بات چیت ہوسکتی ہے ۔رانا ثنااللہ کی مذاکرات کی دعوت کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فارم 47سے فائدہ اٹھانے والے سب وہاں بیٹھے ہیں، پہلے فارم 47 کے نتیجے کو واپس لیا جائے ۔عمر ایوب نے بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں تقریر پر رد عمل دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا، انہوںنے کہاکہ جس طرح کے الفاظ بلاول نے استعمال کیے وہ کوئی سنجیدہ سیاستدان استعمال نہیں کرتا، ہم اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ معیشت اتنی تیزی سے کھائی میں جارہی کہ ساری جماعتیں خان صاحب کے پاس آئیں گی کہ آپ راستہ دکھائیں، یہ تینوں جماعتیں غیر جمہوری بیساکھیوں پر آئی ہیں، یہ ہمارا چرایا ہوا مینڈیٹ واپس کریں پھر ان سے بات ہوگی۔محمود خان اچکزئی کے حوالے سے انہوںنے کہاکہ انہوں نے مذاکرات کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کو کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز دی ہے ، محمود خان اچکزئی کی تجویز آئی ہے ہم اس پر مشاورت کریں گے ۔سپریم کورٹ پر اعتماد سے متعلق سوال پر قائد حزب اختلاف نے کہا کہ قاضی فائز عیسی صاحب کو ایک آزاد جج کے طور پر اپنی رٹ قائم کرنی پڑے گی۔انہوں نے چیف جسٹس سے سوال کیا کہ عمران خان کے کیس کی سماعت براہ راست کیوں نہیں دکھائی گئی؟ سوال تو اٹھتا ہے پھر جانبداری کے حوالے سے ، عمران خان اور تحریک انصاف کے کیسز میں انصاف کے ترازو کا معیار کچھ اور ہوتا ہے ، دوسرے کیس میں کچھ اور ہوتا ہے ۔بعد ازاں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس کے سوال پر عمر ایوب نے جواب دینے سے معذرت کرلی۔انہوں نے کہا کہ ماضی کے غلط فیصلے مستقبل میں عیاں ہوجائیں گے ، ماضی کی غلطیوں سے سیکھیں اور آگے بڑھیں، آئین اور قانون کی بالا دستی کو یقینی بنائیں۔