نان فائلرز کے لیے نئی مشکل ، پلاٹس کی خرید و فروخت میں ٹیکس بڑھیں گے
شیئر کریں
پلاٹس کی خرید و فروخت کے حوالے سے نان فائلرز کے لئے نئی مشکل کھڑی ہوگئی، ایف بی آر کی تجویز پر آئی ایم ایف متفق ہوگیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا پانچواں روز ہے ۔ذرائع ایف بی آر نے بتایا کہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے آئی ایم ایف وفد مطمئن نہ ہوسکا۔ہائوسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن اور پلاٹس کی خریدوفروخت پرٹیکسیشن کامیکنزم تیار نہ ہو سکا۔ذرائع کے مطابق پلاٹس کی خریدوفروخت پرنان فائلرز کیلئے ٹیکس بڑھانے کی تجویز پر آئی ایم ایف متفق ہوگیا۔ذرائع نے کہا کہ ہائوسنگ سوسائٹیز میں پلاٹس کی خرید و فروخت کو ایف بی آر سے منسلک کرنے کیلئے تجاویز طلب کرتے ہوئے ریئل اسٹیٹ سیکٹر دستاویزی بنانے کیلئے کیش لین دین کے بجائے بینکنگ چینل استعمال کرنے کی تجویز دے دی۔ذرائع کے مطابق مذاکرات میں پلاٹس کی خریدوفروخت پر کیش لین دین کرنے پراضافی ٹیکسز عائد اور ہاسنگ سوسائٹیز میں پلاٹس کی کٹنگ، لینڈ پرچیزنگ سمیت تمام ریکارڈ کی رجسٹریشن کرنے مطالبہ کیا ہے ۔وفاق اور صوبوں میں ریئل اسٹیٹ سیکٹر کی ٹیکسیشن پر ہم آہنگی کیلئے اتفاق نہ ہو سکا، پراپرٹی ایجنٹس کا ڈیٹا اور پلاٹوں کی خریدوفروخت کو باقاعدہ ایف بی آر میں رجسٹرڈ کیا جائے گا۔ریئل اسٹیٹ سیکٹر کی ان ڈاکیومینٹڈ ٹرانزکشنز ختم کرنے کیلئے بجٹ میں اقدامات ہوں گے ، پلاٹوں کی خرید و فروخت کرنے والے نان فائلرز کیلئے ٹیکسزکی شرح بڑھائی جائے گی۔ذرائع کے مطابق پلاٹوں کی خریدوفروخت پر نان فائلرز کیلئے 7 فیصد ودہولڈنگ اور 4 فیصد گین ٹیکس عائد ہے ۔